دنیا میں ہزاروں افراد کو اپنا شکار بنانے والا وائرس سوائن فلو دوبارہ سامنے آ گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سوائن فلو وائرس کا تکنیکی نام ایچ ون این ون ہے جو نومبر کے اختتام پر ہی سامنے آنا شروع ہو گیا تھا۔
امریکہ میں سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کے مطابق اپریل 2009 سے 10 اپریل 2010 تک پوری دنیا میں سوائن فلو کے 6 کروڑ سے زائد کیس ہوئے تھے جن میں سے پونے 3 لاکھ افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جبکہ 12 ہزار 496 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔
روسی تنظیموں کے مطابق انفلوئنزا ون وائرس کی یہ عام قسم ہے جو پورے روس میں موجود ہے اور دوسری جانب عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ یہ اب موسمیاتی فلو کا ایک لازمی حصہ بنتا جا رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق سانس کے امراض کی وجہ بننے والے 3 مختلف وائرس اس موسم سرما میں یورپ اور وسطی ایشیائی ممالک پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق اسپتالوں کی ایمرجنسی میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے محفوظ رہنے کے لیے ویکسینیشن ضروری ہے۔