الیکشن کا انعقاد ہمارا اختیار ہے، چیف الیکشن کمشنر نے صدر سے ملاقات کی دعوت رد کردی

جمعرات 24 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق صدر عارف علوی کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی سفارش پر اسمبلی تحلیل کی جائے تو الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار ہے۔ اس لیے چیف الیکشن کمشنر، صدر سے ملاقات نہیں کر سکتے۔

چیف الیکشن کمشنر نے صدر مملکت عارف علوی کو لکھے گئے جوابی خط میں کہا ہےکہ قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 ون کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صدر نے 9 اگست کو تحلیل کی، اب الیکشن ایکٹ کی سیکشن 57 میں 26 جون کو ترمیم کردی گئی ہے۔

اس ترمیم سے قبل صدر مملکت الیکشن کی تاریخ کے لیےکمیشن سے مشاورت کرتے تھے، اب سیکشن 57 میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو تاریخ یا تاریخیں دینےکا اختیار ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہےکہ آئین کے آرٹیکل 48 فائیو کو آئین کے آرٹیکل 58 ٹو کے ساتھ پڑھا جائے، وزیراعظم کی سفارش پر اسمبلی تحلیل کی جائے تو کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار ہے۔

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کی دعوت

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو خط ارسال کیا تھا جس میں عام انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کرنے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو آج یا کل مُلاقات کی دعوت دی گئی تھی۔

صدر مملکت کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو بھیجے گئے خط کا عکس

خط میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت نے 9 اگست 2023 کو وزیر اعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی تحلیل کی تھی۔ آئین کے آرٹیکل 48 (5) کے تحت اسمبلی کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تحلیل کی تاریخ کے 90 روز میں تاریخ مقرر کرنے کے پابند ہیں۔

خط میں کہا گیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کو آج یا کل صدر کے ساتھ ملاقات کے لیے مدعو کیا جاتا ہے تاکہ مناسب تاریخ طے کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp