شارجہ کے بنجر صحرا جہاں ایک زمانے میں کاشت کاری اور ہریالی ناممکن سی بات لگتی تھی اب وہاں دوردور تک سبزہ ہی سبزہ ہے۔
جبکہ دوسری جانب پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی زراعت کو 2022 میں خاص طور پر تباہ کن سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے اس کے علاہ غیر موثر پالیسیاں بھی اس کی بنیادی وجوہات سمجھی جاتی ہیں۔
ایسی ہی ایک بحث اس وقت سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری ہے جہاں صارفین متحدہ عرب امارات کے صحراوں میں اگنے والی گندم کو موضوع گفتگو بنائے ہوئے ہیں۔
ٹوئٹر پر صارف محمد محسن نے دی نیشنل کی ویڈیو رپورٹ شئیر کرتے ہوئے لکھا شارجہ سالانہ 1.7 ملین ٹن گندم درآمد کرتا ہے۔ شارجہ کے کسانوں اور زرعی سائنسدانوں نے تاریخ میں پہلی بار 400 ہیکٹر رقبہ پہ کیڑے مار ادویات اور کیمیکلز سے پاک گندم کی فصل تیار کی ہے جس کی مارچ میں کٹائی ہوگی اور مئی
میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگی۔ مستقبل میں شارجہ کا 1900 ہیکٹر پر کاشت کا منصوبہ ہے ۔
شارجہ سالانہ1.7 ملین ٹن گندم درآمد کرتا ہے۔ شارجہ کے کسانوں، زرعی سائنسدانوں نے تاریخ میں پہلی بار 400 ہیکٹر رقبہ پہ کیڑے مار ادویات اور کیمیکلز سے پاک فصل گندم تیار کی ہے جس کی مارچ میں کٹائی ہو گی اور مئی میں فروخت کے لیے دستیاب ہو گی۔مستقبل میں شارجہ کا 1900 ہیکٹر کا منصوبہ ہے pic.twitter.com/jTst7PJf80
— Muhammad Mohsin (@Muhamad__Mohsin) February 15, 2023
بحث آگے بڑھی تو پاکستان میں ہاؤسنگ سوسائٹیز بھی موضوع بن گئیں۔ صارفین کا کہنا تھا پاکستان پہلے ہی خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم زرعی پیداواری صلاحیت کے مسئلے کا سامنا کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ رہی سہی کسر ہاوسنگ سوسائٹیز نے پوری کردی ہے ۔
ایک صارف نے لکھا وہ صحرا میں فصلیں اگا رہے ہیں اور یہاں زرعی زمینوں پر سوسائیٹیاں بن رہی ہیں ۔ وہ خوراک میں خود کفیل ہو جائیں گے اور یہاں لوگ کھانے کو ترسیں گے
وہ صحرا میں فصلیں اگا رہے ہیں اور یہاں زرعی زمینوں پر سوسائیٹیاں بن رہی۔۔۔۔
وہ خوراک میں خود کفیل ہو جائیں گے اور یہاں لوگ کھانے کو ترسیں گے— Syeda المسلمہ (@SyedaZ_) February 15, 2023
پاکستان کی معشیت اور گندم کی بڑھتی ہوئی درآمدات کے حوالے سے ایک صارف نے لکھا کہ
واہ اللہ کی شان اور پاکستان ہے جو زرعی ملک ہے اور گندم کو ترس رہا ہے
واہ اللّه کی شان 💕
اور پاکستان ہے جو زراعی ملک ہے اور گندم کو ترس رہا ہے— Rashid Rana (@FutureneedRr) February 15, 2023
متحدہ عرب امارات بنجر ملک ہے جہاں اب غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے گندم کاشت کی جا رہی ہے۔ امارات اپنی خوراک کا قریباً 90 فیصد درآمد کرتا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ریوٹرز کے مطابق ابوظہبی نے 2022 میں قریباً 1,000 ایکڑ پر مشتمل ملیہا فارم کا آغاز کیا۔ جس میں آبپاشی کے لیے صاف پانی کا استعمال کیا گیا۔
امارات کی عرب خلیجی فیڈریشن نے گزشتہ سال 1.8 ملین ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، شارجہ سے قریباً 364,000 ٹن گندم درآمد کی گئی۔ ملیہا فارموں سے سالانہ قریباً 1,700 ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ متحدہ عرب امارات کا کہنا ہے تیل پیدا کرنے والے ملک میں کاشت کاری کو بڑھانے کا مقصد گندم کے حوالے سے خود کفیل ہونا ہے۔