سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات 20 ارب ڈالرز اور بڑھا دیں تو آدھے مسائل حل ہو جائیں گے، ڈالر کی قیمت اس وقت تک کم نہیں ہوگی جب تک ہماری معیشت آگے نہیں بڑھے گی، افغانستان بھی اپنی ڈالرز کی ضرورت پاکستان سے پوری کرتا ہے، حکومت کی طرف مت دیکھیں حکومت آپ کے لیے کچھ نہیں کرے گی، آپ خود کاروبار کریں اسے آگے بڑھائیں، پاکستان میں کاروبار پر آپ کو بہت قسم کا ٹیکس دینا پڑتا ہے، حکومت اپنے اخراجات 24 فیصد پر سود لے کر پورا کرتی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے اپنے اعزاز میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ حکومت نے 14 اگست پر اس سال 650 افراد کو ایوارڈ بانٹے جبکہ ماضی میں 2 اڑھائی سو افراد کو دیے جاتے تھے، ایسے افراد کو ایوارڈ دیے گئے جن کو خود پتا نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کاروبار کو تقویت دے کر مسائل حل ہوا کرتے ہیں، حکومت صنعتوں کے لیے زمین مفت کر دے، بجلی ڈالرز میں بنتی ہے تو ڈالرز بڑھے گا تو بجلی مہنگی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ملک کی سیاسی قیادت کا امتحان ہے، آج اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ بھی ملکی معاملات کی اسٹیک ہولڈر ہے،بیٹھ کر سب کو مسائل حل کرنا ہوں گے، سب کی ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن صدر سے لڑ رہا ہے، صدر پارلیمان سے لڑ رہا ہے۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج ہر آدمی کا یہ سوال ہے کہ انتخابات ہوں گے یا نہیں؟ انتخابات کے بغیر گزارا نہیں ہو سکتا، خرابیاں ہر چیز میں ہیں، 3 فری اینڈ فیئر انتخابات ملک کو دیدیں تمام خرابیاں دور ہوجائیں گی، ہم صحیح نہیں غلط ہیں، ملک کی لیڈرشپ نہیں بیٹھے گی تو ملک ٹھیک نہیں ہوگا یہ ملکی لیڈرشپ کے لیے آخری موقع ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہ آج تنخواہ سے زیادہ بجلی کا بل ہے، ہر مسئلے کا حل ہوتا ہے اگر آپ ٹھیک کرنا چاہتے ہوں، ملک کدھر جا رہا ہے اور ہم کدھر، ہمیں سوچنا ہوگا فیصلہ کرنا ہوگا، آسان فیصلوں سے ملک نہیں چلتے، بہترین فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ کے پاس چوائس اور وقت نہیں رہا، آج اسے بیٹھنا ہوگا، ملک کی 75 سال کی تاریخ میں کوئی ایسا نہیں جو ذمہ دار نہ ہو، 3 سال ملک کو ایک امریکن خاتون چلاتی رہی، ایسا شہاب نامہ میں لکھا ہے۔ آپ کاروبار کرنا چاہیں تو 18 محکمے پیسے لینے آجاتے ہیں، آپ کو بہت بڑی تعداد میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف مقامی آئل ایکسپلورر کمپنیاں رہ گئی ہیں، بیرون ممالک پاکستان کے 115 سفارتی مشن ہیں، ہمارے سفیروں سفارت کاروں کو نہیں پتا ان کا کام کیا ہے، ہمارے ہاں 65 سفارتخانے ہیں ان کا کام صرف تجارت ہے ۔