لاہور ہائیکورٹ میں پی سی بی کے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کی ممکنہ برطرفی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
پیشی کے دوران عدالت نے ریمارکس دییے کہ اس بات سے آگاہ کیا جائے کہ چئیرمین پی سی بی کا انتخاب کب ہونا ہے۔
ذکاء اشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمشنر پی سی بی نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا تھا اور بورڈ آف گورنرز کے موجودہ اور سابق ممبران نے جا کر حکم امتناعی لے لیا جس پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے پی سی بی کا نیا بورڈ آف مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دےدیا۔
وکیل نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم نے کابینہ سے منظوری کے بعد بورڈ آف مینجمنٹ کمیٹی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا اور موجودہ بورڈ آف مینجمنٹ نے انتخابات کرانے کاعمل شروع کیا جس کے پہلے مرحلے میں جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کو ایڈجوڈیکیٹر تعینات کیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چئیرمین مینجمنٹ کمیٹی کو عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو خط لکھا گیا۔