عمر اکمل شو میں کیوں رو پڑے؟

ہفتہ 26 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی کرکٹر عمر اکمل نے کرکٹ کھیلنے پر پابندی کے دوران اپنی مشکلات کا ذکر کیا ہے۔ ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہو گئے۔

اسٹار کرکٹر رہنے والے عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ ان کے مالی حالات اس نہج پر پہنچ گئے تھے کہ وہ 8 ماہ تک اپنی بچی کو اسکول نہیں بھیج سکے کیوں کہ ان کے پاس بچی کو اسکول بھیجنے کے لیے فیس کی رقم ہی نہیں تھی۔

عمر اکمل نے ٹی وی میزبان کے سوال پر جواب دیا کہ میں کسی کا نام نہیں لینا چاہتا، وقت جیسا بھی تھا گزر گیا، اس کو دہرانا نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہاکہ اللہ ہر انسان کو دے کر اور لے کر دونوں طریقوں سے آزماتا ہے، لیکن مجھے مشکل وقت کا یہ فائدہ ہوا کہ لوگوں کی پہچان ہو گئی۔ جو لوگ اچھے وقتوں میں ایک کال پر فون اٹھا لیتے تھے وہ برے وقت میں ساتھ چھوڑ گئے۔ انہوں نے ہمیشہ ساتھ کھڑے رہنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

جو وقت مجھ پر گزرا اللہ دشمن پر بھی نہ لائے

کرکٹر نے کہاکہ کہ جو برا وقت میں نے گزارا ہے میری دعا ہے کہ وہ دشمن پر بھی نہ آئے، ان کا کہنا تھا کہ وہ اب کرکٹ میں کم بیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ’اللہ پر پورا یقین ہے، محنت سے آگے بڑھوں گا اور ایک بار پھر پاکستان کے لیے کھیلوں گا‘۔

کرکٹر کا کہنا تھا کہ جب بھی اپنا برا وقت یا آتا ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ ان کے مطابق اب ان کے گھر کے حالات بہتر ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ہر طرح کے حالات میں ساتھ دینے پر اپنی اہلیہ کا شکریہ ادا کیا۔

عمر اکمل نے کہا کہ میری اہلیہ عبدالقادر کی صاحبزادی ہیں، جو منہ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا ہوئیں، لیکن انہوں نے مجھے کہا کہ جتنا بھی مشکل وقت ہو میں آپ کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2020 میں اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر کرکٹر کو معطل کر دیا تھا۔ کرکٹر کے خلاف میچ فکسنگ کی پیشکش کو رپورٹ نہ کرنے پر بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے ان کے خلاف کارروائی کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp