ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق ایم پی اے لیاقت علی پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان ٹی ٹی پی سے ہے اور ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی شوکت عباس نے کہاکہ لوئر دیر میں سابق ایم پی اے لیاقت علی پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیے گئے ہیں، ملزم کا تعلق بھی لوئر دیر سے ہی ہے۔
ایڈیشنل ڈی آئی جی شوکت عباس کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے بھاری اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے، جبکہ مرکزی ملزم کے ساتھ 2 سہولت کار بھی گرفتارکر لیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
شوکت عباس نے بتایا کہ 6 اگست کو سابق ایم پی اے لیاقت علی پر ہونے والے حملے میں 4 افراد جانبحق اور 4 افراد زخمی ہوئے تھے، اور ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔
شوکت عباس کے مطابق لیاقت علی پر حملے میں ملوث ملزمان تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹٰی پی) سے وابستہ ہیں اور ان کے قبضے سے 16 کلو بارود، 3 ہینڈ گرنیڈ اور اسلحہ برامد ہوا ہے۔
واضح رہے سابق ایم پی اے ملک لیاقت پر حملہ 6 اگست 2022 کو ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق لوئر دیر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اس وقت کے رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت خان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک پولیس اور لیویز اہلکار سمیت کم از کم 4 افراد جاں بحق اور ایم پی اے زخمی ہوئے تھے۔
فائرنگ کے واقعے میں رکن صوبائی اسمبلی کا بھتیجا اور بھائی بھی اپنی جانوں سے گئے تھے جبکہ واقعہ تھانہ زیمدرہ کی حدود میں پیش آیا تھا۔
یاد رہے سابق ایم پی اے لیاقت علی ایک جنازے میں شرکت کے بعد گھر واپس جارہے تھے کہ ان کو نشانہ بنایا گیا تھا۔