خیرپور کے علاقے رانی پور میں واقع پیر کی حویلی میں تشدد کے باعث زندگی کی بازی ہارنے والی کمسن فاطمہ کے کیس میں گرفتار 4 افراد کو پولیس نے بے گناہی کے شواہد دینے پر رہا کر دیا تھا، جنہیں کچھ ہی دیر بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
اس سے قبل تفتیشی آفیسر قاضی بچل نے کہا تھا کہ ایس ایچ او امیر چانگ، ڈاکٹر فتاح میمن، ڈاکٹر علی حسن وسان اور کمپاؤنڈر امتیاز کو رہا کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
تفتیشی آفیسر کے مطابق ایس ایچ او، دونوں ڈاکٹرزاوراسپتال ملازم کوبیگناہی کےثبوت پیش کرنے پر چھوڑا گیا، چاروں نےاپنی بے گناہی کےثبوت ڈی ایس پی عبدالقدوس کلوڑ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کوپیش کیے۔
تفتیشی آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ چاروں ملزمان تاحال شامل تفتیش ہیں لیکن انہیں پولیس تحویل سے رہا کیا گیا ہے۔
دوسری جانب چاروں ملزموں کی رہائی کی خبریں چلنے کے بعد پولیس نے تمام ملزمان کو دوبارہ حراست میں لیتے ہوئے موقف دیا کہ پولیس انکوائری میں شامل پانچوں افراد کو رہا نہیں کیاگیا، ان افراد کی رہائی کا فیصلہ تحقیقاتی ٹیم کرے گی۔
اس کیس میں مرکزی ملزم اسدشاہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں، کمسن فاطمہ کی موت رانی پورمیں پیرکی حویلی میں ہوئی تھی جسکی ویڈیومنظرعام پرآئی تھی۔