سندھ پولیس نے سندھ کے ضلع خیرپور کے علاقے رانی پور میں کم سن گھریلو ملازمہ فاطمہ فرڑو کے قاتل کو گرفتار کر لیا ہے۔
سندھ پولیس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ خیرپور میں معصوم بچی فاطمہ فرڑو کے قتل کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی سکھر نے فی الفورعلاقہ پولیس کو متحرک کیا اور قاتل کی گرفتاری کے لیے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔
پریس ریلیز کے مطابق کی تحقیقاتی ٹیم نے بچی کے قتل کے مرکزی ملزم اسد علی شاہ کو گرفتار کر کے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب جرم کو چھپانے اور جرم کی اعانت کرنے پر ایس ایچ او رانی پور امیر چانگ اور متعلقہ اسپتال کے ڈاکٹرعبدالفتح کوبھی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک ڈی وی آر بھی برآمد ہوئی ہے۔
آئی جی سندھ پولیس نے ڈی آئی جی سکھرپولیس کو بچی کے پوسٹ مارٹم کے لیے متعلقہ مجسٹریٹ کو درخواست دینے کی ہدایت کی ہے، ڈی آئی جی سکھرکو تحقیقاتی کمیٹی کی بذات خود نگرانی کی ہدایت کے ساتھ اس جرم میں شریک دیگر لوگوں کو بھی قانون کی گرفت میں لانے کا کہا گیا ہے۔
سندھ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، جو بھی حقائق سامنے آئیں گے، عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے ضلع خیرپور کے علاقے رانی پور میں ایک پیر کی حویلی میں کام کرنے والی 10 سالہ ملازمہ فاطمہ فرڑو مبینہ تشدد سے جاں بحق ہو گئی تھی۔