نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگراں وفاقی حکومت نے 17 اگست کو حلف اٹھایا، رواں ماہ آنے والے بجلی بلوں کے ذمہ دار نہیں مگر اس کے باوجود اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے لوگوں کو کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ بجلی کے زیادہ بلوں پر عوام کا غصہ جائز ہے لیکن احتجاج کے بجائے ہمیں اس مسئلے کے حل کی طرف آنا چاہیے، ہمیں پُرامن اور پرتشدد احتجاج کے فرق کو سمجھنا ہوگا۔ عوام ڈسکوز کے ملازمین پر تشدد کرنے کے بجائے اس مسئلے کے حل کی طرف آئیں۔ اس بحث میں نہیں جانا چاہتے کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کا ذمہ دار کون ہے۔
مزید پڑھیں
وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہمارا فوکس عوام کو ریلیف دینے پر ہے، ہم ذمہ دار آئینی نگران حکومت ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اس مسئلے کا نوٹس نہ لیں، کل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلے پر بات ہوگی، امید ہے عوام کو ریلیف ملے گا۔
نگراں وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے 2 روز پہلے بجلی کے بلوں میں اضافے کا نوٹس لیا، آج بھی بجلی کے بلوں کے حوالے سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس کیا۔
انہوں نے کہاکہ میڈیا کو بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجوہات سے بھی لوگوں کو آگاہ کرنا چاہیے، ملک میں پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہے، ہم اسے کم کرنا چاہتے ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ ہم نے تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات کو یقینی، پرامن اور منصفانہ بنانا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگراں حکومت کی مدت کا تعین الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، الیکشن کمیشن نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت انتخابات کے حوالے سے پورا نظام الاوقات اپنی ویب سائٹ پر جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کی اعلان کردہ تاریخ پر پُرامن، شفاف، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنائیں گے اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔