70 فیصد سے زیادہ لوگ بجلی بل ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، شاہد خاقان عباسی

بدھ 30 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ملک کو مسائل سے نجات دلانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو مشورہ دیا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

’عوام کو فوری بجلی بلوں میں ریلیف دینے کے لیے حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ یہ بل 5 سے 6 ماہ کی اقساط میں لیے جائیں تاکہ لوگوں کی مشکلات کچھ کم ہوں‘۔

بدھ کی رات ’ایکس اسپیس‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سیاسی رہنماؤں نے کہاکہ بجلی کے بل زیادہ آنے کی وجہ معیشت کی تباہ حالی ہے، کیوں کہ جب ڈالر کا ریٹ بڑھتا ہے تو اس کا ہر چیز پر اثر پڑتا ہے۔

موجودہ صورتحال میں حکومت سبسڈی دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ بدقسمتی سے ڈالر 105 سے تقریباً 300 روپے سے اوپر چلا گیا ہے، 70 فیصد سے زیادہ لوگ بجلی بل ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ بجلی کے بلوں کا معاملہ مجموعی معاشی صورتحال سے جڑا ہوا ہے، موجودہ صورت حال میں حکومت سبسڈی دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں۔

انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہم نے بجلی کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی جس کے باعث ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں۔

ڈان لیکس سے شروع ہونے والے عدم استحکام نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا، مصطفیٰ نواز کھوکھر

اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ملکی مسائل کی جڑ سیاسی عدم استحکام کو قرار دیتے ہوئے کہاکہ ڈان لیکس سے جو عدم استحکام شروع ہوا تھا اس نے 10 سال میں ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ آج ملک میں کوئی انویسٹمنٹ نہیں آ رہی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہاکہ ملک کو اوپر اٹھانے کے لیے 10 سال کے لیے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، موجودہ صورتحال میں ضروری ہے کہ ہم فوری انتخابات کی طرف بڑھیں اور اسٹیبلشمنٹ صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہونے دے۔

ہم نے کبھی مسائل حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی، مفتاح اسماعیل

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ہم نے مسائل کو حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی، اب بات یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ سارا بوجھ صارف پر ڈالنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

’ایکس اسپیس‘ میں لوگوں کے سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا، جس میں بجلی کے بل زیادہ آنے کی شکایات سامنے آئیں اور حکومت سے اس مسئلے کا حل نکالنے کا مطالبہ کیاگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp