پیٹرول کی قیمت میں پھر سے اضافہ ہو رہا ہے؟ 

جمعرات 31 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں بجلی بلوں میں اضافے کے باعث عوام سراپا احتجاج ہیں۔ مہنگائی کے باعث عوام کا گزر بسر انتہائی مشکل سے ہو رہا ہے۔ ایسے میں حکومت ایک مرتبہ پھر سے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے کے اضافے پر غور کر رہی ہے۔ حتمی فیصلہ اوگرا سے مشاورت کے بعد آج شام تک کیا جائے گا۔ 10 روپے کے اضافے سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیٹرول کی قیمت 300 روپے سے تجاوز کر جائے گی۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم سے 15 ستمبر تک کے لیے بڑا اضافہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔ حکام کی جانب سے ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 2 روپے فی لیٹر جب کہ مٹی کے تیل اور پیٹرول پر لیوی برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

شہباز شریف حکومت نے رواں ماہ اگست کے آغاز میں پٹرول کی قیمت میں 19.95 روپے اضافہ کیا تھا۔ اس اضافے سے ملک میں ٹرانسپورٹرز نے کرائے بڑھائے، مال گاڑیوں کا بھی کرایہ بڑھا جس سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

بعد ازاں نگراں وزیراعظم کی تقرری کے بعد انوار الحق کاکڑ نے 15 اگست کو ایک مرتبہ پھر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور پیٹرول کی قیمت 17 روپے بڑھا دی گئی۔

 عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت میں 31 سینٹس اضافہ ہوا جس کے بعد قیمت 85.80 ڈالر فی بیرل ہوگئی، جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر میں 38 سینٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد قیمت 81.54 ڈالر پر پہنچ گئی ہے، دونوں بینچ مارکس میں منگل کے روز ایک ڈالر فی بیرل سے زیادہ کا اضافہ ہوا تھا۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث حکومت کو ایک مرتبہ پھر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہی ہو گا، لیکن عوام کے بجلی کے زائد بلوں پر ملک بھر میں سراپا احتجاج ہونے کے باوجود پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نگراں حکومت کے لیے مشکل فیصلہ ہو گا۔

پی ڈی ایم کی حکومت میں پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا صرف بجلی اور گیس کی مد میں صارفین پر 1800 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔ 17 ماہ کے دور حکومت میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 123 روپے 9 پیسے کا اضافہ کیا گیا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 129 روپے 25 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp