انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔
شاہ محمود قریشی کی جانب سے علی بخاری بطور وکیل پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ شاہ محمود قریشی کو طلب کیا جائے یا ان کی عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سُپریم کورٹ نے ملزم کی حاضری ضمانت قبل از گرفتاری میں لازم قرار دی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بھی عدالت خارج کر چکی ہے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستیں عدم پیروی کی بنا پر خارج کر دیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ قانون واضح ہے، ضمانت قبل از گرفتاری میں ملزم کی حاضری ضروری ہے اس لیے شاہ محمود قریشی کی آج حاضری سے استثنا اور جیل سے عدالت طلبی کی درخواستیں خارج کر کے دونوں ضمانتیں خارج کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اس وقت سائفر کیس میں 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔