چوہدری پرویز الٰہی رہائی کے بعد پھر گرفتار

جمعہ 1 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو رہائی کے بعد پھر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعد سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار انہیں لے کر اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں۔ پرویز الہٰی کو تھری  ایم پی اُو کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعہ کو پرویزالٰہی کوپولیس نے نقص امن کے تحت اس وقت ظہورالٰہی روڈ سے گرفتار کر لیا جب عدالتی حکم پر انہیں اپنے گھر لے جایا جا رہا تھا، تاہم جوں ہی وہ اپنے گھر کی گلی میں داخل ہوئے تو انہیں نقص امن کے قانون مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت گرفتارکر لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی اسلام آباد منتقلی خصوصی ہیلی کاپٹرکے ذریعے کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرویز الہی رہائی کے بعد گھر کو جارہے تھے کہ اچانک سادہ لباس میں موجود پولیس اہلکار انہیں گاڑی سے اٹھا کر لے گئے۔

اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی نیب گرفتاری غیر قانونی قرار دینے اور ان کو رہا کرنے کا تحریری حکم جاری کیا، تحریری حکمنامہ جسٹس امجد رفیق نے جاری کیا۔

تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ پرویز الٰہی کو نیب کی تحویل سے رہا کیا جاتا ہے، نیب، کوئی اتھارٹی، ایجسنی یا آفس اب پرویز الہی کو گرفتار نہ کرے، پرویز الٰہی کو نظر بند بھی نہ کیا جائے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب 21 ستمبر تک پرویز الٰہی کی درخواست پر جواب جمع کرائے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے صدرپرویز الٰہی کی نیب گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے کی۔ عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کوعدالت پیش نہ کرنے پر جج جسٹس امجد رفیق نے برہمی کا اظہار کیا۔

نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب پرویز الٰہی کو پیش کرنے کے لیے تیار ہے لیکن پنجاب حکومت کا آج خط ملا ہے کہ پرویز الٰہی کی زندگی کو خطرہ ہے ، نیب نے پرویز الٰہی کو پیش کرنے کے لیے پنجاب حکومت سے سیکیورٹی بھی مانگی ہے۔

نیب کے وکیل نے کہا کہ بکتر بند اور بلٹ پروف گاڑیاں کچے میں آپریشن میں مصروف ہیں، اگر آپریشن سے بکتر بند اور بلٹ پروف گاڑیاں واپس بلاتے ہیں تو ڈاکو واپس علاقے میں آ سکتے ہیں ،ہم بغیر سیکیورٹی کے پرویز الٰہی کو پیش کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن کچھ ہو گیا توذمہ داری کس کی ہوگی ؟

اس پر پرویز الہی کے وکیل کہا کہ ہم نیب کو بلٹ پروف گاڑی دینے کے لیے تیار ہیں۔

جسٹس امجد رفیق نے نیب کے وکیل سے کہا کہ آپ اس میں جج کو تو ملزم نہیں بنائیں گے ، سی ٹی ڈی نے بتایا کہ پرویز الٰہی کو تھریٹس ہیں لیکن یہ نہیں بتایا جا رہا یہ تھریٹس کب سے ہیں، بڑا افسوس ہو رہا ہے عدالت کے احکامات پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

جسٹس امجد رفیق نے ریمارکس دیے کہ پرویز الٰہی کو پیش کریں، پرویز الٰہی کو پیش نہ کیا گیا تو ڈی جی نیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔

نیب کی ٹیم نے عدالتی حکم پر پرویز الٰہی کو لاہور ہائیکورٹ پہنچا دیا جہاں عدالت نے سابق وزیراعلٰی پنجاب کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری خلافِ قانون قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے انہیں کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

پولیس ہلکاروں اور نیب افسر کے درمیان تلخ کلامی

لاہور ہائیکورٹ کے پرویز الہی کی رہائی کے احکامات کے بعد پولیس اور نیب اہلکاروں کے درمیان  تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہو گئی۔

پولیس اہلکاروں نے نیب افسران سے کہاکہ پرویز الٰہی کو دوبارہ گرفتار کرنا ہے اپنی گاڑی کو یہیں رہنے دیں،اس پر نیب کے افسر غصے میں آ گئے اور  کہا کہ گرفتار ہم کریں اور گالیاں بھی ہم کھائیں ۔

نیب افسر نےپولیس اہلکاروں سے کہا کہ   آپ لوگ سائیڈ پر ہو جائیں،ایسا نہیں ہو سکتا ہم کسی صورت پرویز الٰہی کو دوبارہ گرفتار نہیں کریں گے ہمیں عدالت نے حکم دیا ہے۔

پرویز الٰہی کے خلاف کارروائیوں کا مقصد انہیں عمران خان کی حمایت سے باز رکھنا ہے، پی ٹی آئی

پاکستا ن تحریک انصاف نے پارٹی صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ کے واضح احکامات پیروں تلے روندے گئے اور یہ آئین ، قانون اور انصاف کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی  نے کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کو بدترین ریاستی وحشت و بربریت  کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عدالت عظمیٰ سے اس پولیس گردی کا فوری نوٹس لینے کی درخواست ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کسی قانونی جواز کے بغیر چوہدری پرویز الہیٰ کو قید کرنے اور انہیں بنیادی انسانی و آئینی حقوق سے محروم کرنے کا واحد مقصد انہیں عمران  خان کی حمایت سے باز رکھنا ہے۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ ریاستی صفوں میں موجود طاقتور عناصر آئین اور قانون کو ردی کی ٹوکری کی نذر کرتے ہوئے پورے عدالتی نظام کی  کھلی توہین  میں مصروف ہے لیکن اب جنگل کے قانون کو دستور کا درجہ دے کرسفاکیت اور ظلم کی تاریخ رقم کرنے والوں کے کڑے محاسبے کا وقت آن پہنچا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ عدالت عظمیٰ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے عدالتی احکامات کی  سنگین پامالی اور ملک میں لاقانونیت کے فروغ کی ریاستی کوششوں کا فوری نوٹس لے۔

پی ٹی آئی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کو ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف گرفتار کرنے والے ظاہری اور پوشیدہ عناصر کے محاسبے کا اہتمام کیا  جائے اور ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کیے جائیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp