’ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے‘: سید علی گیلانی کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی ہے

جمعہ 1 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’اسلام کی نسبت سے، اسلام کے تعلق سے، ہم پاکستانی ہیں، پاکستانی ہمارا ہے‘ کے مشہور نظریہ کے خالق بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کو 2 برس مکمل ہوچکے ہیں۔ آج کشمیری قوم عظیم قائد کی کمی کو شدت سے محسوس کر رہی ہے۔ دوسری برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج (یکم ستمبر) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے حیدر پورہ کی طرف مارچ کیا جائے گا۔

کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانے کے لیے احتجاجی مظاہرے کریں گے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے قائد حریت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی گیلانی صداقت ودیانت کا مظہر تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لیے وقف کر دی۔

انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کو کشمیر کی تاریخ میں ہمیشہ ایک ایسے ہیرو کے طور پر یاد رکھا جائے گا جو انتہائی جرات اور بہادری سے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے لڑتے رہے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سید علی گیلانی کے مشن کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

یادرہے کہ سید علی گیلانی یکم ستمبر 2021 کو سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر دوران نظر بندی انتقال کر گئے تھے جہاں قابض بھارتی انتظامیہ نے انہیں 2010سے مسلسل نظر بند کر رکھا تھا۔

دیگر تنظیموں نے مارچ کی کال کی حمایت کی ہے۔ آئمہ اور علمائے کرام  بابائے حریت اور دیگر شہدائے کشمیر کے درجات کی بلندی کے لیے مساجد میں خصوصی دعائیں کرائیں گے۔

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی کو خراج عقیدت  پیش کرتے ہوئے لکھا ہے’ ممتاز کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کو ان کی دوسری برسی پر میرا سلام۔ ظلم و ستم اور مشکلات کے باوجود کشمیر کاز سے ان کی وابستگی بے مثال تھی‘۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں انوارالحق کاکڑ نے لکھا: ’میں آزادی اور انصاف کے لیے ان کی زندگی بھر کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں‘۔

کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور پاکستان کی نگران وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق مشعال ملک نے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، انہیں کشمیریوں کی مزاحمت کی استعارہ قرار دیا۔ انہوں نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس( ٹویئٹر) پر ایک پوسٹ میں سید علی گیلانی کو شہید قرار دیتے ہوئے ان کے لیے مغفرت کی دعا بھی کی۔

سید علی گیلانی ان لوگوں میں شامل تھے جو پرامن انداز میں اپنی قوم کو حق خود ارادیت دلانا چاہتے تھے، اسی مقصد کی خاطر انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی انتخابات میں بھی حصہ لیا، وہ رکن اسمبلی بھی منتخب ہوئے تاہم بعد میں وہ اس مرحلہ فکر پر پہنچے کہ پارلیمانی سیاست میں حصہ لے کر منزل نہیں حاصل کی جاسکتی۔

سید علی گیلانی کا کہنا تھا’ بھارت کا ظلم و جبر ہی ہمیں مجبور کر رہا ہے کہ ہم بھارت کے فوجی تسلط سے آزادی حاصل کریں‘۔

سوشل میڈیا پر سید علی گیلانی کا ایک قول وائرل ہے:

’بھارت اپنی ساری دولت ہما رے قدموں میں ڈال دے اور ہماری سڑکوں پر تارکول کے بجائے سونا بچھا دے تب بھی ایک شہید کے خون کی قیمت نہیں چکا سکتا‘۔

سیدعلی گیلانی کو کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے عشروں پرمحیط طویل جدوجہد کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے سول ایوارڈ نشان امتیاز سے نوازا تھا۔

سیدعلی گیلانی کا ’ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے‘ کا نعرہ آج پوری دنیا میں گونج رہا ہے.

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp