سماجی رابطے کی ویب سائٹ اور ایپ ’ایکس‘ جسے پہلے ٹوئٹرکے نام سے جانا جاتا تھا نے اپنی پرائیویسی پالیسی کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے صارفین کا بائیومیٹرک ڈیٹا جمع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
’ایکس‘ کی سبسکرپشن سروس، ایکس پریمیم میں سائن اَپ کرنے والے صارفین تصدیق کے لیے اپنی سیلفی اور فوٹو آئی ڈی فراہم کرنے کا انتخاب بھی کرسکتے ہیں۔
پالیسی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ایکس‘ روزگار اور تعلیمی ڈگری سے متعلق بھی آپ سے معلومات پوچھ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر لوگوں کو ملازمتیں بھی فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے لیے مئی میں ’ایکس‘ کارپوریشن نے لاسکی کے نام سے ایک ٹیکنالوجی ریکروٹنگ سروس بھی حاصل کی تھی۔ گزشتہ سال ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر (34.7 ارب پاؤنڈ) میں خریدنے کے بعد یہ کسی کمپنی کا ملازمتوں کے بارے میں پہلا قدم ہو گا۔
نئی پرائیویسی پالیسی 29 ستمبر سے نافذ العمل ہوگی
رپورٹس میں ’ایکس ‘ کی جانب سے صارفین کو کہا گیا ہے کہ ’ہم آپ کی ذاتی معلومات (جیسے آپ کی ملازمت کی تاریخ، تعلیمی اسناد کی تاریخ، ملازمت کی ترجیحات، مہارت اور دیگر صلاحیتوں اور ملازمت کی تلاش جیسی سرگرمیوں) کو جمع اور استعمال کرسکتے ہیں۔
سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی میں ڈیٹا سائنس کی پریکٹس کی پروفیسر لبرٹی ویٹرٹ کا کہنا ہے کہ ایکس کی جانب سے یہ اقدام ‘صارفین کے لیے زیادہ ٹارگٹڈ اور انفرادی تجربات’ قائم کرنے اور ’لنکڈ ان‘ جیسے پلیٹ فارمز کے حریف کے طور پر قائم کرنے کی ایک کوشش ہے۔
ٹیکنالوجی کے اخلاقی پہلوؤں پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر اسٹیفنی ہیئر کا کہنا ہے کہ ڈیٹا جمع کرنا ایک بہت بڑا کام ہے، وہ یہ نہیں مانتی ہیں کہ یہ اقدام شہری آزادیوں کے نقطہ نظر سے پریشان کن ہے۔
ایکس کے مطابق بائیومیٹرک ڈیٹا اصطلاحاً کسی شخص کی جسمانی خصوصیات جیسے چہرے کے اسکین یا فنگر پرنٹ سے متعلق اعداد و شمار کا احاطہ کرتا ہے-
کمپنی کے ترجمان نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ‘ایکس سرکاری شناختی کارڈ فراہم کرنے کا آپشن دے گا، جس میں سیلفی بھی شامل ہوگی تاکہ تصدیق ٹھیک کی جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ ’ بائیو میٹرک ڈیٹا سرکاری شناختی کارڈ اور سیلفی امیج دونوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ شناختی کارڈ پر عمل کرکے ایک حقیقی شخص کا اکاؤنٹ کھولنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس سے ایکس کو جعل سازی کی کوششوں سے لڑنے اور پلیٹ فارم کو زیادہ محفوظ بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
مسٹر مسک نے صارفین کو ویڈیو اور آڈیو کال کرنے کا اختیار دینے کے ایکس کے منصوبوں کا بھی اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیچر آئی او ایس، اینڈروئیڈ، میک اور پی سی پر کام کرتا ہے اور کسی فون نمبر کی ضرورت نہیں ہوگی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایکس ایک مؤثر کالنگ پلیٹ فارم ہوگا‘۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا گیا کہ نیا کالنگ فیچر کب دستیاب ہوگا۔