عمران خان سے کہا کہ ’میں دلاور نہیں، دلیر ہوں‘، جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین

ہفتہ 2 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے اہم ریمارکس دیے ہیں کہ کہ انہوں نے جیل سماعت میں چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا ’میں میرٹ پر جاؤں گا، کیونکہ I’m not dilawar، I’m Dalair

آج صبح آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواست پر ان کیمرہ سماعت کی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی وکلا اور ایف آئی اے پراسیکیوٹرز کی ٹیم کمرہ عدالت میں موجود تھی۔

پراسیکیوٹر پی ٹی آئی لیگل ٹیم کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں پر اعتراض اٹھایا گیا جس پر خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ وہ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کر دیتے ہیں۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آپ کی طرف سے جیل ٹرائل اور عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا، اس لیے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں پر فیصلہ آنے دیں، پھر اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں۔

سماعت کے دوران ایک موقع پر جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ انہوں نے جیل سماعت میں چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا ’میں میرٹ پر جاؤں گا، کیونکہ I’m not dilawar، I’m Dalair

جج ابوالحسنات نے کہا ’پی ٹی آئی اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست واپس لے تو سماعت کر سکتا ہوں‘۔ اس پر پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے کہا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لیتے ہیں۔

جج نے کہا کہ ’ضمانت کی درخواست واپس لے لیں اور ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے پر دوبارہ دائر کرلیں‘۔ اس کے بعد انہوں نے ہائیکورٹ میں جیل منتقلی اور عدالتی دائرہ اختیار زیر سماعت ہونے کے باعث درخواست ضمانت پر سماعت 4 ستمبر بروز پیر تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp