ایف نائن پارک میں زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی وکیل ایمان مزاری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ واقعہ میں ملوث دونوں ملزمان کو پولیس نے پندرہ فروری کو گرفتار کر لیا تھا مگر آفشیل اکاونٹ سے ٹوئٹ کیا گیا کہ ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں ۔
ایمان مزاری نے دعوٰی کیا کہ متاثرہ لڑکی کو پکڑے گئے ملزمان کی شناخت کے لیے پولیس سٹیشن بلایا گیا تھا اور انکی کلائنٹ نے گرفتار ملزمان کو شناخت کرکے تصدیق بھی کی تھی ۔
ان کا مزید کہنا تھا وہ ایس ایس پی سے کیس کے حوالے سے بات کرنے کی کوشش کرتی رہی مگر وہ دستیاب نہیں ہوئیں ۔ ملزمان کو ٹرائل سے قبل ہی گزشتہ روز جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا۔ ملزمان نے ٹرائل کے دوران انکشافات کرنے تھے کہ وہ اور کتنے جرائم میں ملوث رہے ہیں ۔
یاد رہے آج صبح پولیس نے گزشتہ روز پولیس ناکے پر مارے گئے دو افراد کے واقعہ کی ایف آر جاری کی تھی۔ اسلام آباد سیکٹر ڈی 12 میں مبینہ پولیس مقابلے میں دو ملزمان کی ہلاکت پر تھانہ گولڑہ پولیس نے پولیس کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ڈی 12 میں ناکے پر پولیس اہل کاروں نے 2 موٹر سائیکلز پر سوار چار ملزمان کو رکنےکا اشارہ کیا ۔دو مشکوک موٹر سائیکلز پر سواروں نے بھاگنے کی کوشش کی۔ پولیس پر فائرنگ بھی کی۔
مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان نے کلاشنکوفوں اور پستولوں سے فائرنگ کر دی۔حفاظتی اقدامات کے باعث کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ موٹر سائیکل سے گرنے والے دو ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آ گئے۔
دوسرے موٹر سائیکل پر سوار ملزمان پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔ پولیس اہلکاروں نے دونوں زخمیوں کو فوری طور پر پمز اسپتال منتقل کیا۔
زخمی ملزمان کے قبضے سے 2 پستول اور ایمونیشن برآمد کر لیا گیا۔ واقعہ نیو مارگلہ روڈ شاہ اللہ دتہ پر رات ایک بج کر 45 منٹ پر پیش آیا۔
یاد رہے گزشتہ روز اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکٹر ڈی 12 میں پولیس ناکے پر دو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی۔ پولیس کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دونوں موٹر سائیکل سوار زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
اسلام آباد پولیس کے دوسرے بیان میں کہا گیا تھا کہ ہلاک شدگان کی شناخت ہو گئی ہے۔ دونوں ملزمان ایف نائن پارک میں لڑکی سے زیادتی کے وقوعہ میں بھی ملوث تھے۔
پولیس کے مطابق ناکے پر ہلاک ہونے والے دونوں ملزمان سٹریٹ کرائم سمیت سنگین جرائم کی وارداتوں میں مطلوب تھے۔ ایک ملزم ڈکیتی کے دوران قتل میں اشتہاری بھی تھا۔
ایک روز قبل بدھ کی رات پولیس نے زیادتی کیس میں ملوث ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی تھی۔کہا گیا تھا ملزمان کا سراغ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے لگا لیا گیا ہے۔
فوٹیج میں ملزمان موٹر سائیکل پر سوار ہیں اور ایف نائن پارک کے گیٹ سے گزرتے نظر آتے ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان واردات کے وقت مسلح تھے۔ ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایف نائن پارک واقعہ
دو فروری کو اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں ایک لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا ۔تھانہ مارگلہ پولیس نے بتایا تھا متاثرہ لڑکی اپنے دوست کے ساتھ واک کے لیے پارک گئی تھی۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا تھا ’ایف نائن پارک میں دو مسلح افراد نے ان کو ڈرا دھمکا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ایف آئی آر کے مطابق زیادتی کے بعد ان کے کپڑے دُور پھینکے گئے تاکہ وہ بھاگ نہ سکیں۔
مطابق مسلح افراد نے ان کو چیزیں واپس کیں اور کہا کہ ’کسی کو کچھ نہیں بتانا۔ اس وقت پارک نہ آیا کرو اور خود جنگل کی جانب بھاگ گئے‘۔
ایف آئی آر کے مطابق مسلح افراد نے لڑکی کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور جنگل میں ان کے دوست کو بھی مارا پیٹا گیا ۔پولیس نے متاثرہ لڑکی کا میڈیکل پمز ہسپتال سے کروایا اور تھانہ مارگلہ میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
وقوعہ کے بعد اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا تھا کہ ’وقوعہ کے وقت پارک میں موجود لوگوں اور انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور مشکوک افراد کے ڈی این اے بھی لیے جا رہے ہیں۔‘