روس یوکرین جنگ: اینفلوئنسرز کو پیوٹن کے حق میں پراپیگینڈا کرنے کا کتنا فائدہ ہو رہا ہے؟

اتوار 3 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یوکرین جنگ میں روس کے حامی اینفلوئنسرز اپنے سوشل میڈیا سے اشتہاروں کے ذریعے بڑی آمدنی حاصل کر رہے ہیں، ڈرون حملوں کی ہولناک ویڈیوز اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے بارے میں مختلف دعووں پر مبنی قیاس آرائیاں پھیلا کر کریپٹو کرنسی سے لے کر فیشن تک کسی بھی چیز کے اشتہارات شیئر کرتے ہیں اور پیسے بنا رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ انفلوئنسرز روس میں “Z-Bloggers” کے نام سے مشہور ہیں جو اکثر روسی فوج کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں اور فرنٹ لائن سے فوٹیج پوسٹ کرتے ہیں جس بھی جگہ پر روسی فوج حملہ آور ہو یہ ان کے ساتھ رہتے ہیں۔

فروری 2022 میں جب مکمل طور پر یوکرین پر حملہ کر لیا گیا تھا اس وقت صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے انسٹاگرام، فیس بک اور ٹوئٹر پر پابندی عائد کرنے کے بعد بہت سے روسیوں نے روسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا رخ کیا جس کے بعد جنگ کے حامی اینفلوئنسرز نے ٹیلی گرام پر لاکھوں فالورز حاصل کیے۔

صارفین کو جب پتا چلا کہ اب وہ صرف روسی سوشل میڈیا ایپ کا ہی استعمال کرسکتے ہیں تو ٹیلی گرام کی اشتہاری مارکیٹ میں اضافہ ہو گیا اور جنگ پر بلاگز لکھنے اور ویڈیوز بنانے والے اینفلوئنسرز نے اس کا فائدہ اٹھایا ہے، اور اشتہاروں کے ذریعے پیسہ کمانا شروع کر دیا۔

ایک تجربے کے مطابق اینفلوئنسر الیگزینڈر کوٹس جو حکومت کے حامی اخبار کے تجربہ کار نامہ نگار تھے اور بعد میں یوکرین وار اینفلوئنسر بن گئے، ان کے ذاتی ٹیلی گرام چینل پر 6 لاکھ سے زیادہ فالورز تھے۔

سیمیون پیگوف، جسے وار گونزو کے نام سے جانا جاتا ہے، اور شاید سب سے مشہور Z بلاگر ہے، اس کے 1.3 ملین سے زیادہ فالوور ہیں۔

الیگزینڈر کوٹس نے کہا کہ اس کے چینل پر فی پوسٹ 50 ہزار سے 70 ہزار روبل (ڈیڑھ سے 2 لاکھ پاکستانی روپے) لاگت آئے گی، اس کا انحصار اشتہار کو ٹیلیگرام فیڈ پر کتنی دیر رکھا جائے گا پر ہے، کیونکہ اگر زیادہ دیر رکھنا ہے تو لاگت دگنا بڑھ بھی جائے گی۔

سرفہرست جنگی اینفلوئنسرز روزانہ کم از کم ایک اشتہار پوسٹ کرتے ہیں، اس لیے ان کی ممکنہ آمدنی روس کی اوسط ماہانہ اجرت 66 ہزار روبل جو تقریبا 2 لاکھ 12 ہزار پاکستانی رقم بنتی ہے سے کئی زیادہ ہے۔

ویگنر سے منسلک چینلز کے ساتھ کام کرنے والے ایک اشتہاری ایجنٹ نے ٹیلیگرام چینل جس میں ویگنر تک خصوصی رسائی اور 6 لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں نے ہمیں گرے زون میں 31 ہزار روبل فی اشتہار لگانے کا بتایا۔

الیگزینڈر سائمنوف جو ریافین ویب سائٹ کے نامہ نگار ہیں کے چینل پر اشتہار دینے کے لیے، ایجنٹ نے فی پوسٹ 21 ہزار روبل رقم بتائی۔

ایک اور ریا فین رپورٹر، الیگزینڈر یاریمچک کے فالوورز کم ہیں اس لیے اس کے ریٹ بھی کم ہیں، اور وہ فی پوسٹ 10 ہزار روبل لیتے ہیں۔

اگرچہ Z-bloggers میں سے کچھ کو سرکاری میڈیا کے لیے جنگی رپورٹنگ کا خاصا تجربہ ہے، وہیں ماریانا نومووا جیسے دیگر کے پاس پیشہ ورانہ تربیت نہیں ہے۔

ایک سابق پاور لفٹر، جس نے ویگنر گروپ کے اڈوں پر رپورٹنگ کا تجربہ حاصل کیا، اب وہ قومی ٹی وی پر اپنا شو پیش کر رہی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے ان تمام ممتاز جنگی بلاگرز کا انٹرویو کرنے کی کوشش کی، لیکن ان میں سے صرف الیگزینڈر کوٹس ہی تھے جو بات کرنے پر راضی ہوئے۔

انہوں نے کہا، وزارت دفاع اکثر ہماری بات سنتی ہے، اور ہمارے پاس ان تک نجی طور پر معلومات پہنچانے کا ایک براہ راست چینل ہے۔ یہ سب کچھ پردے کے پیچھے ہوتا ہے، اور میں ایسا کرتا ہوں۔

Z-bloggers کے مواد کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ خصوصی طور پر حاصل کی جانے والی ویڈیوز کے مسلسل سلسلے کے ذریعے برقرار ہے۔ نئی سے نئی فوٹیجز ان کے لیے فالوورز لاتی ہیں، اور یہ ان کو اشتہار دکھا کر پیسہ کماتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp