نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضٰی سولنگی نے گلگت بلتستان میں فوج تعیناتی کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں مرتضیٰ سولنگی نے لکھا کہ گلگت بلتستان میں صورتحال مکمل طور پر پُرامن ہے، پاک فوج کی تعیناتی کے حوالے سے میڈیا میں زیر گردش خبریں اور قیاس آرائیاں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
Amidst misleading social media narratives and fake news, let's set the record straight.
Gilgit-Baltistan is experiencing peace and stability. Schools, colleges, markets, and roads are open, displaying a sense of normalcy. Peaceful protests do occur at times in reaction to some…— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 3, 2023
انہوں نے کہاکہ محکمہ داخلہ گلگت بلتستان کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے، تمام سڑکیں، تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ پاکستان آرمی اور سول آرمڈ فورسز کی خدمات صرف حضرت امام حسینؓ کے چہلم کے موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے طلب کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں جلوس کے راستوں اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی کے لیے ماضی کی طرح خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
مرتضیٰ سولنگی نے مزید بتایا کہ محکمہ داخلہ نے امن و امان برقرار رکھنے، عوام کے جان و مال کے تحفظ ا ور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے سی آر پی سی 1898 کی دفعہ 144 پورے خطے میں نافذ کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض اوقات مذہبی اور فرقہ ورانہ خدشات کے رد عمل میں پُرامن احتجاج ہوتا ہے لیکن صورتحال مکمل طور پر پُرامن ہے۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں بدامنی کی خبریں بے بنیاد ہیں، وہاں کوئی گولی نہیں چلی، سرکاری اور نجی املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، احتجاج مقامی مسائل پر ایک فطری سیاسی جمہوری ردعمل ہے جس کا گلگت بلتستان میں پرامن طریقے سے انتظام کیا گیا، گلگت بلتستان امن اور ہم آہنگی کی جنت ہے۔