امریکا بھی عالمی کساد بازاری کی زد میں آ گیا، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے باعث چوری، ڈکیتی اور راہزنی کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے جب کہ چھوٹے دکاندار، کھوکا مالکان، ریٹیلرز شاپس نے بچوں کے چاکلیٹس کو بھی تالے لگانے شروع کر دیے ہیں۔
مزید پڑھیں
امریکی خبر رساں ادارے نے رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی پرچون فروش یا ریٹیلرز شاپس اب روزمرہ کی تمام مصنوعات ٹوتھ پیسٹ، چاکلیٹس، واشنگ پاؤڈر ہو یا ڈیوڈورنٹ، کو بھی تالے لگائے رکھتے ہیں کیوں کہ مہنگائی کے سبب معمولی اشیا کی چوری اور شاپ لفٹنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی طرح امریکا میں بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور عام آدمی کے لیے زندگی گزارنے کے لیے بھی مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ’امریکا میں والمارٹ، ٹارگٹ، سی وی ایس، والگرینز، ہوم ڈپو جیسے بڑے ریٹیلرز نے چوری کے بڑھتے واقعات پر تشویش ظاہر کی ہے جن میں بعض مواقعوں پر پرُتشدد واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔
سپورٹنگ گُڈز کی چیف ایگزیکٹیو لورین ہوبارٹ نے ایک کانفرنس کال کے دوران خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’منظم ریٹیل جرائم اور عمومی چوری بہت سے پرچون فروشوں کو متاثر کرنے والا ایک بڑھتا ہوا سنگین مسئلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کی انوینٹری پر چوری اس کی دوسری سہ ماہی کے نتائج پر اثر انداز ہوئی ہے۔ ڈک سپورٹنگ گُڈز کو اب سال کے لیے فی حصص کی آمدنی 11 سے 12 ڈالر تک ہونے کی توقع ہے جو پہلے 13 سے 14 ڈالر ہوا کرتی تھی۔
ٹارگٹ کے چیف ایگزیکٹیو برائن کارنیل نے ایک الگ بریفنگ میں بتایا کہ رواں سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران ہمارے سٹورز پر تشدد یا تشدد کی دھمکیوں کے علاوہ چوری کے واقعات میں 120 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پرچون چوری اور منظم ریٹیل جرائم کا بڑے پیمانے پر سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث نقصانات اس قدر زیادہ ہیں کہ طویل مدت میں اس طرح کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔