پاکستان بار کونسل نے 9 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ہارون رشید نے کہاکہ پاکستان بار مہنگائی اور دیگر سیاسی مسائل سے نمٹنے کے لیے پورے ملک میں کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔
پاکستان بار کونسل کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پڑتال کا اعلان کیا اور نائب چیئرمین ہارون رشید نے کہاکہ پاکستان میں الیکشن کو 90 دن کے اندر ہونا چاہیے، لیکن یہاں ابھی تک الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا مہنگائی اس قدر بڑھ چکی ہے، بجلی کے بلز میں خاطر خوا اضافہ ہوا ہے، جن افسران کو مفت بجلی دی جا رہی ہے ان سے یہ سبسڈی واپس لینی چاہیے۔ پاکستان بار مہنگائی اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے پورے ملک میں کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔
’ہم وکلاء اور پاکستان بار کونسل عوام کے نمائندے ہیں، ہم پاکستانی عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔‘
مزید پڑھیں
چیئرمین ایگزیکٹیو حسن رضا نے کہاکہ آج تمام صوبوں کی بارز ایک چھت کے نیچے اکھٹی ہوئی ہیں، سب یہی مطالبہ کررہے ہیں کہ صدر پاکستان اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں۔
’آئین کے مطابق صدر مملکت کو کسی سے مشورہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے علاوہ پورے ملک میں مسنگ پرسن کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے، ان تمام مسنگ پرسنز کو عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے، جن افسران کو قومی خزانہ سے بجلی، پیٹرول مفت مل رہا ہے اسے ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وکلاء کے گھروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں، وکلاء کو آئین اور قانون کے مطابق حق حاصل ہے کہ وہ اپنے کلائنٹ کا دفاع کرے، ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ 9 ستمبر کو پاکستان بار کونسل کی ملک گیر ہڑتال ہو گی۔
حسن رضا نے کہاکہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، آئین کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، آئین کے مطابق ہر حال میں 90 دن میں الیکشن ہونے چاہیے ہیں۔