پاکستان کے 58 ویں یوم دفاع پاکستان کے موقع پر قوم کی جانب سے جنگ 1965 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
اس معرکے میں اپنی خدمات سرانجام دینے والے غازی بھی فخر محسوس کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہوں نے وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جنگ میں حصہ لیا۔
یومِ دفاع کے موقع پر غازی لیفٹینٹ کرنل ریٹائرڈ سید رضا عباس نے اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
لیفٹینٹ کرنل ریٹائرڈ سید رضا عباس کو ان کی بے مثال جرأت اور بہادری کے صلے میں تمغہ بسالت سے نوازا گیا ہے۔
اس اہم دن کی مناسبت سے لیفٹینٹ کرنل ریٹائرڈ سید رضا عباس نے کہا ہے کہ میں 1965 کی جنگ میں بطور کیپٹن تعینات تھا، پاکستان کے تمام فوجیوں کا یہی تہیہ تھا کہ کچھ کر گزرو یا وطن پر قربان ہوجاؤ۔ ہم نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ملک کی حفاظت کی۔
انہوں نے مزید کہاکہ چوانڈہ میں کی گئی جنگ دوسری جنگ عظیم کے بعد دوسری بڑی ٹینکوں کی جنگ تھی، اس وقت ہماری تمام عوام کا جذبہ قابل دید تھا جس نے فوجیوں کا بھی بھرپور حوصلہ بڑھایا۔
قوم ہر طرح کے حالات میں افواج پاکستان کے ساتھ ہے، لیفٹیننٹ کرنل (ر) رضا عباس
رضا عباس نے کہاکہ میں نے متعدد جنگوں اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے آپریشنز میں حصہ لیا، اور یہ ثابت ہوا کہ ہر طرح کے حالات میں قوم افواج کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاک فوج میں شمولیت میری بچپن کی ہی خواہش تھی، میرا تعلق پاکستان آرمی کی مایہ ناز یونٹ چارجنگ پینتھرز 60BR سے تھا۔
انہوں نے کہاکہ 27 اکتوبر 2006 کو میں ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکے کا شکار ہوا اور میری ٹانگیں ضائع ہو گئیں۔ رضا عباس کا کہنا تھا کہ جذبہ حب الوطنی صرف کہنے کی حد تک نہیں ہم کر کے دکھاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یومِ دفاع کے حوالے سے میں نوجوان نسل کو یہ خصوصی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک سے محبت اور وفاداری کے جذبے کو ہمیشہ تازہ اور جوان رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمن ہمیں توڑنے کی کوشش میں ہے مگر جب تک ہم زندہ ہیں ہم اپنے وطن پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔