چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ یوم دفاع ہمیں ان فیصلہ کن لمحات کی یاد دلاتا ہے کہ جب جذبہ حب الوطنی سے سرشار پوری قوم نے مسلح افواج کے ہمراہ سیسیہ پلائی دیوار بن کر دشمن کو شکست سے دوچار کیا تھا،’آج کے دن عہد کریں کہ 1965ء جیسی قومی اخوت اور بہادری کے جذبے کے ساتھ ہم تمام مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے پاکستان کو ترقی کی نئی منازل کی جانب لے جائیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یوم دفاع کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ہماری بہادر مسلح افواج کو شاندار جرأت و بہادری پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 6 ستمبر کو یوم دفاع کے طور پر ملک بھر میں جوش وجذبے سے منایا جاتا ہے،اس دن ہمارے بہادر سپوتوں نے مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے لازوال قربانیاں پیش کیں تھیں۔
صادق سنجرانی نے کہا کہ 6 ستمبرہمیں جذبہ حب الوطنی سے سرشار پوری قوم کی مسلح افواج کے شانہ بشانہ سیسہ پلائی دیوار بن کر دشمن کو عبرتناک شکست سے دوچار کرنے کی یاد دلاتا ہے، ہم ان شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی بہادری، ہمت اور قربانی سے سنہرے حروف میں ایک نیا باب تاریخ میں رقم کیا اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ہماری آزادی کا عزت و وقار کے ساتھ دفاع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کو پیچیدہ اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے۔ اکیسوی صدی کی جنگ کے خدوخال تبدیل ہو کر ففتھ جنریشن وار فیئر کی شکل اختیار کر چکے ہیں جو کہ عام جنگ سے بہت مختلف ہے اور نئی اقسام کے خطرات کو سامنے لائی ہے۔
چیئرمین سینیٹ کے مطابق پاکستان کے دشمن اندرونی محاذ کھول کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
’جہاں مذہبی انتہا پسندی، فرقہ واریت اور قوم پرستی کی قوتیں نہ صرف ہماری ترقی کی راہ میں حائل ہیں بلکہ ہماری نظریاتی اساس اور قومی بقاء کے لیے خطرہ ہیں۔ ہمیں اپنے آبا ؤ اجداد کی اُس سوچ کو اپنانے کی ضرورت ہے جس میں انہوں نے ایک ایسے معاشرتی و سیاسی نظام اور ترقی پسند اسلامی مملکت کا خواب دیکھا تھا جہاں لوگ ذات، نسل اور مذہب کے فرق سے بالاتر ہو کر آپس میں مل جل کر رہیں۔‘
صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آج کا دن اس بات کا بھی متقاضی ہے کہ ہم افواج پاکستان کے شہدا اور غازیوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو یاد رکھیں جو کہ پچھلی 7 دہائیوں سے بھارت کی نا انصافی اور بھارتی فوج کے ظلم و تشدد کا شکار ہیں۔
’پاکستان کی مسلح افواج مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ کشمیر کے اہم مسئلے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے اور کشمیریوں کو ان کا حق آزادی ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ قومی جذبے اور ولولے سے مالا مال پاکستان کی مسلح افواج اپنی بہادری اور قربانی کی درخشاں روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کو درپیش تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے۔
’آج کے دن عہد کریں کہ 1965ء جیسی قومی اخوت اور بہادری کے جذبے کے ساتھ ہم تمام مشکلات کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کریں اور پاکستان کو ترقی کی نئی منازل کی جانب لے جائیں۔‘