انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے بجلی بلوں میں ریلیف کی منظوری کے ساتھ ہی پیسکو حکام نے خیبر پختونخوا میں بجلی چوری اور کنڈا مافیا کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا۔
پیسکو ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم اور وزیر توانائی کی ہدایات پر بجلی چوری کے خاتمے کے لیے صوبے میں آپریشن کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے جس کے لیے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جا چکی ہے اور صوبے کے تمام ڈویژنز میں آپریشن اس وقت جاری ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ملک اور خیبر پختونخوا میں بجلی کے بڑھتے ہوئے مسائل کی اہم وجہ بجلی چوری ہے جس کا نقصان عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیسکو ٹاسک فورس کو بجلی چوری کے خلاف آپریشن کے لیے پولیس کی مدد بھی حاصل ہے۔ اس آپریشن کے دوران غیر قانونی کنکشن ختم کیے جا رہے ہیں اور بقایاجات بھی وصول کیے جا رہے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ پیسکو ٹاسک فورسز کی بجلی چوری والے علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں جبکہ بجلی چوروں پربھاری جرمانے اور ایف آئی آرز بھی درج کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے نگران حکومت کی درخواست پر بجلی کے صارفین کے لیے 15 ارب روپے کے ریلیف کی منظوری دی ہے۔ اس ریلیف سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو فائدہ ہو گا جب کہ دکانوں اور تجارتی صارفین کو اس ریلیف سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، ریلیف کی حتمی منظوری آئندہ کابینہ اجلاس میں دی جائے گی۔