معرکہ لاہور:میجر جنرل نرنجن پرساد کو بھارتی ہائی کمان سے ڈانٹ پڑنے کا دلچسپ واقعہ

جمعہ 8 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

1965ء میں بھارتی فوج کے کمانڈر انچیف کو لاہور کے جم خانہ میں شام کی چائے پینے اور شراب کی محفل سجانے کا شوق ہوا۔ طاقت کے نشے میں دھت بھارتی جرنیل اپنی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے رات کی تاریکی میں لاہور پر حملہ آور ہوئے۔

پاکستان کی فوج نے بھارتی فوج کا دلیری سے سامنا کیا اور انہیں پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔ 15 بھارتی انفنٹری ڈویژن کے لاہور پر ناکام حملوں کے بعد بھارتی ہائی کمان شدید ہیجان اور پریشانی کا شکار تھی۔

زمینی حقائق جاننے کے لیے بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹرز نے لاہور کی سرحد سے میجر جنرل نرنجن پرساد کو بلایا اور ان کی خوب ڈانٹ ڈپٹ کی۔

جنرل نرنجن پرساد نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی بریگیڈ لاہور پر دستک دے رہی ہے۔ بھارتی ہائی کمان نے جنرل نرنجن پرساد کو فرنٹ لائن پر جا کر حقائق کی تصدیق کا حکم دیا۔

زمینی حقائق سے بے خبر جی او سی 15 بھارتی انفنٹری ڈویژن میجر جنرل نرنجن پرساد فرنٹ لائن کی طرف نکل پڑے۔ واہگہ کے محاز پر بی آر بی نہر پہنچنے پر پاکستانی فوج نے بھارتی جنرل کو آڑے ہاتھوں لیا۔

شدید کنفیوژن کا شکار بزدل بھارتی جنرل اپنی سٹار پلیٹ اور  جھنڈا لگی جیپ چھوڑ کر میدان جنگ سے فرار ہو گیا۔

پاکستانی 18 بلوچ رجمنٹ نے بھارتی جنرل کی جیپ، نقشے اور جنگی پلان قبضے میں لے لیے۔

میجر جنرل نرنجن پرساد کی جیپ فتح کے نشان کے طور پر آج بھی آرمی میوزیم  میں موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ