پنک بس کی ٹکٹ چیکرز کے یونیفارم پر خواتین وکلاء کو کیا مسئلہ ہے؟

جمعہ 8 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میں خواتین کے لیے چلنے والی پنک بس کی ٹکٹ چیکر خواتین کے یونیفارم پر خواتین وکلاء نے اعتراض عائد کر دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں خواتین وکلاء نے پنک بس کی ٹکٹ چیکر خواتین کے یونیفارم کے خلاف درخواست دائر کی ہے، درخواست میں سندھ حکومت، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور ڈائریکٹر پنک بس سروس کو فریق بنایا گیا ہے۔

خواتین وکلاء نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کے لیے پنک بس سروس شروع کرنا قابل تعریف ہے لیکن پنک بس کی ٹکٹ چیکر کا یونیفارم خواتین وکلاء کی طرح ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنک بس کی ٹکٹ چیکرز کا یونیفارم سفید شلوار قمیض اور بلیک کوٹ ہے جو کہ خواتین وکلاء کا آفیشل یونیفارم ہے، پنک بس سروس کی ٹکٹ چیکرز کا یونیفارم تبدیل کرنے کے لیے بار ایسوسی ایشن سے بھی رجوع کیا مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پنک بس کی ٹکٹ چیکر کا یونیفارم تبدیل کرنے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے رواں سال فروری میں کراچی میں خواتین کے لیے پنک بس سروس کا آغاز کیا تھا جسے عوامی حلقوں نے خوب سراہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

لائیووزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان اہم ملاقات جاری، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

کرایوں میں سالانہ اضافہ معطل، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر بڑا اقدام

ویڈیو

لائیووزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان اہم ملاقات جاری، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی