9 مئی کے پرتشدد واقعہ میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کی 8 خواتین نے اپنے مختصر خط میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انصاف کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے مطابق ان کی رہائی عمل میں لائی جائے۔
انگریزی میں لکھے اپنے خط میں گرفتار خواتین کا موقف ہے کہ ضمانت پر رہائی ان کا آئینی حق ہے۔
’ ہم تمام گرفتار خواتین اس ملک کی پرامن شہری ہیں اور ہم مختلف طریقوں سے اس معاشرے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ خدارا ہمیں انصاف دیں، ہمیں انصاف دینے سے انکاری مت ہوں۔‘
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ تمام گرفتار خواتین انسانی حقوق اور قانون کی بالادستی قائم کرنے والی ہیں، جن کا اس سے قبل کوئی کرمنل ریکارڈ بھی نہیں ہے۔
’ہم ہر قسم کے فساد اور تشدد کی پر زور مذمت کرتی ہیں، ہم تمام اداروں کی عزت کرتی ہیں، ہم کسی کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم نے اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کیا تاکہ انصاف ہو سکے۔‘
خط میں کہا گیا ہے کہ جو قانون کہتا ہے اس کے مطابق گرفتار خواتین کی رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ وہ اپنے بچوں، خاندان اور اپنے اپنے کاموں کو دوبارہ سے دیکھ سکیں۔
8 گرفتار خواتین کی جانب سے لکھے اس مشترکہ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ لکھ کر دینے کے لیے تیار ہیں کہ وہ اپنے مقدمات کا سامنا کرتے ہوئے عدالت میں پیش ہوں گی، لہذا انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے تاکہ وہ اپنے خاندان اور دیگر امور کی دیکھ بھال کرسکیں۔
خط کے آخر میں خدیجہ شاہ، سابق ایم این اے عالیہ حمزہ، فرازنہ خان، عائشہ علی اور سابق ایم این اے روبینہ جمیل سمیت گرفتار 8 خواتین کے نام لکھے ہیں۔