بھارتی ٹی وی چینل آج تک کے مینجنگ ایڈیٹر اورمایہ ناز اسپورٹس اینکر وکرنت گپتا اور پاکستانی صحافی سہیل عمران نے کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم کی 18 سیکنڈز پر مشتمل ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں اسٹیدیم کو روپہلی دھوپ میں نہایا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
وکرنت گپتا نے اسٹیڈیم پر صاف مطلع کے ساتھ بنائی گئی اس ویڈیو پر لکھا ہے: ’یہ پریما داسا اسٹیڈیم ہے آپ کےلیے، پاک بھارت سپر 4 سے ایک روز قبل۔‘ واضح رہے کہ بنگلا دیش اور سری لنکا کے مابین ایشیا کپ کے سپر 4 مرحلہ کا میچ ابھی ٓج اسی پریماداسا اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے۔
کولمبو میں مسلسل بارش کے پیش گوئی کے پس منظر میں کرکٹ مبصرین اور تجزیہ کار ایشیا کپ کے اس مرحلہ میں مکمل میچ کھیلے جانے کے امکانات سے مایوس نظر آتے ہیں۔
وکرنت گپتا کی اس ٹوئیٹ پر صارفین نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ ایک صارف ستیا پرکاش نے لکھا کہ موسم اور اسٹیڈیم دونوں شاندار لگ رہے ہیں۔ مذکورہ ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے صارف رانا نثار احمد نے بھارتی شائقین کرکٹ کو قبل از وقت مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بھارت اسپورٹس مین شپ کا مظاہرہ کرے گا۔
Here’s Premadasa Stadium for you, a day ahead of the Indo-Pak Super 4 pic.twitter.com/RWBYUPfO2R
— Vikrant Gupta (@vikrantgupta73) September 9, 2023
انشو چوہان اور انجینئر توصیف کانجو نے موسم کی صورتحال کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ایک اچھے میچ کی امید ظاہر کی۔ دوسری جانب شنکر رائیکا کا موقف تھاکہ جو مرضی ہو جائے براڈکاسٹر تو میچ کا انعقاد یقینی بنائے گا۔
گیانی کھوپڑی نامی ایک صارف نے جہاں سورج چمکنے پر سکھ کا سانس لیا وہیں راہول چوپڑہ نے لکھا کہ اسٹیڈیم انڈیا کی ایک اور شکست کے لیے تیار ہے۔ ارورا صاب نے کل کولمبو کی ویدر فورکاسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ایشیا کپ برباد کرنے پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کو شرم آنی چاہیے۔
سابق سری لنکن صدر راناسنگھے پریماداسا سے موسوم اس اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کے سپر 4 مرحلہ میں پاکستان اور بھارت کا میچ کل کھیلا جائے گا۔ پریماداسا اسٹیڈیم میں اب تک مجموعی طور پر 139 ون ڈے میچ کھیلے جاچکے ہیں۔ پہلا ون ڈے 5 اپریل 1986 کو کھیلا گیا جب مہمان ٹیم نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو شکست سے دوچار کردیا تھا۔
اسپنرز کے لیے سازگار آر پریماداسا اسٹیدیم کی پچ پر پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 78 مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ ہدف تعاقب کرنے والی ٹیم 53 مواقع پر کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔ دوران میچ ہنگامہ آرائی کے باعث 8 مواقع پر میچز کو بلا نتیجہ قرار دے کر ختم کردیا گیا تھا۔