گورنر خیبر پختون خوا حاجی غلام علی نے کہا ہے عدالت میرے لیے معزز ہے لیکن آئین نے مجھے تخفظ دیا ہے ، الیکشن کی تاریخ اپنے دفتر سے دوں گا عدالت میں نہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا میں نے ” ای سی پی کو الیکشن کرانے کا مشورہ دیا لیکن متعلقہ محکموں سے مشورہ ضرورکر لے جس پر الیکشن کمیشن نے جواب دیا کوئی بھی ادارہ سہولیات فراہم نہیں کر رہا “۔
ایک بیان میں گورنر خیبر پختونخوا نے کہا موجودہ حالات میں ملک انتخابات کا متحمل نہیں ہو سکتا ، حکومت پر انتخابات سے 3 ارب روپے تک کا بوجھ پڑے گا، منتخب حکومت ملک کی ضرورت ہے لیکن ٹکڑوں میں الیکشن نہیں کر سکتے، بار بار کہا تھا صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ کرے، مہنگائی اسمان کو چھو رہی ہے امن وامان کی صورت حال ٹھیک نہیں۔