افواج پاکستان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں محکمہ ریونیو فیصل آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جائیداد سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔
کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی ۔ محکمہ ریونیوفیصل آباد نے شہباز گل کی جائیداد کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
ریونیو حکام نے عدالت کو بتایا کہ فیصل آباد میں شہباز گل کی کوئی جائیداد نہیں ہے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہباز گل کی پورے پاکستان میں کوئی جائیداد نہیں ہے؟
عدالت نے جواب جمع کروانے پر ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو جاری شو کاز نوٹس داخل دفتر کر دیا۔
گزشتہ سماعت پر جواب جمع نہ کروانے پرمحکمہ ریونیو فیصل آباد کے حکام کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ عدالتت نے کیس کی مزید سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
واضح رہے افواج پاکستان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں عدالت شہباز گل کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔
شہباز گل نے جولائی میں بیماری کی وجہ سے ویڈیو لنک حاضری کی درخواست کی تھی جسےعدالت نے مسترد کردیا تھا۔
عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے تھے کہ ملزم کے خلاف اشتہاری کی کارروائی اس وقت ہی ختم ہوتی ہے جب ملزم ذاتی طور پر عدالت پیش ہو، شہبازگِل 4 ہفتے کا کہہ کر ملک سے باہر گئے تھے، انہیں ملک سے بھگا دیا گیا ہے۔
شہباز گل کے وکیل نے دوران سماعت عدالت سے کہا تھا کہ ان موکل بیماری کی وجہ سے باہر گئے، وہ بھاگے نہیں ہیں۔