امریکا بھر میں امریکی شہریوں اور رہنماؤں نے پیر کو 11 ستمبر2001 کے دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والے تقریباً 3000 افراد کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور ان کی یادگاروں پر حاضری دی ہے۔
نائن الیون کے دہشت گرد حملوں کے متاثرین کو لوئر مین ہیٹن میں نائن الیون میموریل اینڈ میوزیم کے مقام پر ایک پروقار تقریب کے دوران خراج عقیدت پیش کیا گیا، جہاں کبھی ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے جڑواں ٹاور کھڑے ہوا کرتے تھے۔
یہ دیو ہیکل ٹاور آج سے 22 سال قبل اس وقت زمین بوس ہو گئے تھے جب مبینہ دہشت گردوں کے ہاتھوں ہائی جیک کی گئی 2 ایئرلائنز کو ان ٹاورز سے ٹکرا دیا گیا تھا۔
پیر کو 22 سال قبل امریکا میں پیش آنے والے اس واقعے کی یاد میں امریکا بھر میں گھنٹیاں بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور واقعات میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
امریکا کی یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز 175 صبح 9 بج کر 37 منٹ پر ساؤتھ ٹاور سے ٹکرائی، 9 بج کر 37 منٹ پر امریکن ایئرلائنز کی پرواز 77 واشنگٹن ڈی سی کے قریب پینٹاگون کی عمارت پر گر کر تباہ ہو گئی، صبح 9 بج کر 59 منٹ پر ساؤتھ ٹاور گر گیا، صبح 10 بج کر 3 منٹ پر یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز 93 پنسلوانیا کے شہر شنکس ویل میں گر کر تباہ ہوئی اور 10 بج کر 28 منٹ پر نارتھ ٹاور گر گیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آج ہم 9/11 کو ہائی جیک کی گئی 2977 پرواز میں ہلاک ہونے والی قیمتی جانوں کو یاد کرتے ہیں اور ستمبر کی صبح آگ اور راکھ کے ڈھیر نظر آ رہے تھے۔ 22 سال پہلے آج ہی کے دن امریکی کہانی خود ہی بدل گئی تھی،لیکن جو چیز تبدیل نہیں ہوسکتی اور نہ ہی کبھی ہوگی وہ اس قوم کا کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 11 ستمبر نہ صرف یاد رکھنے کا دن ہے بلکہ ہر امریکی کے لیے تجدید اور عزم کا دن ہے، اس ملک کے لیے، اس کے اصولوں اور جمہوریت کے لیے ہماری وابستگی کے لیے اور ہم ایک دوسرے کے مقروض ہیں۔
امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ امریکا 22 سال قبل گراؤنڈ زیرو، شنکس ویل اور پینٹاگون میں 2977 پرواز کے گرنے سے ہونے والے جانی نقصان کو کبھی نہیں بھولے گا۔
انہوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہاکہ ’ ہمارے دل ان بہادر خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔
یادگاری تقریب میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں اور دوستوں نے دہشت گرد حملوں میں ہلاک ہونے والے تقریباً 3000 افراد کے نام پڑھ کر سنائے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ متاثرین کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
ریاست نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے ایک پوسٹ میں کہا کہ “22 سال پہلے، دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی نے ہماری قوم کو ہمیشہ کے لئے بدل کر رکھ دیا، اس دہشت گردی نے ہزاروں بے گناہ امریکیوں کی جانیں لیں۔ نیو یارک کے باشندے ان لوگوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں جنہیں ہم نے کھو دیا ہے۔
ادھر نائن الیون کے دہشت گرد حملوں کی 22 ویں برسی کے موقع پر امریکہ بھر میں کئی یادگاری تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔
نائن الیون میموریل یادگار سابق ورلڈ ٹریڈ سینٹر کمپلیکس کے مقام پر بنائی گئی ہے اور 16 ایکڑ کے مقام کے تقریباً نصف حصے پر محیط ہے۔ میموریل کے جڑواں تلاب تقریباً ایک ایکڑ سائز کے ہیں اور شمالی امریکہ میں سب سے بڑے انسانی ساختہ آبشار ہیں۔
اس یادگار کو 2011 میں نائن الیون حملوں کی دسویں برسی کے موقع پر کھولا گیا تھا۔
عظیم معاشی اور دفاعی طاقت امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر 11 ستمبر 2001 کو جہاز ٹکرانے کے بعد دنیا کی بلند ترین عمارت لمحوں میں زمین بوس ہو گئی تھی اس کے بعد امریکا نے 2 اسلامی ممالک افغانستان اور عراق پر چڑھائی کی اور اس سے پوری دنیا متاثر ہوئی، یہ سانحہ دنیا بھر میں دہشت گردی، تباہی اور انسانی المیوں کا نقطہ آغاز ثابت ہوا۔
نائن الیون کے دلخراش واقعے کی یاد ہر سال 11 ستمبر کو دنیا بھر میں اور بالخصوص امریکا میں منائی جاتی ہے، حملوں کے مقام ’گراؤنڈ زیرو‘ پر متاثرہ افراد کے اہلِ خانہ جمع ہوتے ہیں اور اپنے پیاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔