تصویر میں دکھائی دینے والی یہ کون سی مخلوق ہے، جسے دیکھتے ہی انسان حیرت میں مبتلا ہوجاتا ہے کہ یہ بھوت ہے یا واقعی کوئی مخلوق ہے، لیکن بہرحال تصویر کے بارے میں جاننے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس خوفناک تصویر کے خالق کو رواں سال کے وائلڈ لائف فوٹوگرافر کے ایوارڈ کے لیے چنا گیا ہے۔
یہ عجیب و غریب، بدصورت اور غیر متعین تصویر آپ کو مختلف چیزوں پر حیران کر سکتی ہے، جیسے کہ کیا یہ عفریت کی تصویر ہے یا بھوت کی؟ یا کسی بہت بڑی بلا کی تصویر بھی ہو سکتی ہے۔ کچھ لوگ یہ سوال بھی کر سکتے ہیں کہ آیا یہ تصویر اصل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
اس سے پہلے کہ اس تصویر کے بارے میں ذہن میں آنے والے تمام سوالات کو حل کیا جائے، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ خوفناک تصویر اس سال کے وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر کی قابل تعریف تصاویر میں شامل ہے۔
دکھائی دینے والی تصویر میں پانی سے اچانک ابھرتی ہوئی بہت بڑی بلا کا خوفناک چہرہ دراصل ایک اسٹار گیزر مچھلی ہے جس نے خود کو بحیرہ روم کی ریتلی تہہ میں دفن کر رکھا ہے۔
یہ تصویر اطالوی سمندری غوطہ خور و فوٹوگرافر پیٹرو فارمیس نے کھینچی تھی، جس کا کہنا تھا کہ وہ عام طور پر اپنی تصاویر مقابلوں میں نہیں ڈالتے لیکن انہوں نے ایسا اس لیے کیا کہ ان کو یہ تصویر انتہائی پسند آئی تھی اور انہیں اس طرح کی کوئی تعریف حاصل کرنے کی توقع بھی نہیں تھی۔ لیکن بہرحال میں انتہائی خوش ہوں۔
پیٹرو کے مطابق 10 اکتوبر کو ایک تقریب ہو گی جہاں وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر مقابلے کے مجموعی فاتحین کا اعلان کیا جائے گا۔ نیچرل ہسٹری میوزیم کی سالانہ نمائش، جس میں 100 تصاویر کو پیش کیا جائے گا اس کے بعد یہ حسب روایت پوری دنیا کے دورے پر بھیجی جائے گی۔
مزید پڑھیں
اس تصویر میں دکھائی دی جانے والی اٹلانٹک اسٹار گیزرمچھلی جس کا لاطینی نام یورانسکوپس اسکابر ہے، یہ نام اس کو دیے جانے کی وجہ یہی ہے کہ اس مچھلی کی آنکھیں اوپر کی طرف چپکی رہتی ہیں۔
فطرتی طورپر یہ مچھلی ایک شکاری ہوتی ہے اور اپنے شکار کو پکڑنے کے لیے ریت کے نیچے چھپ جاتی ہے، جس کی صرف آنکھیں اور منہ دکھائی دیتے ہیں، جیسا کہ فارمیس کی تصویر میں دیکھا گیا ہے۔
اس حوالے سے پیٹرو فارمیس نے کہاکہ میرے نزدیک یہ ووڈو ماسک یا انسانی چہرے کی طرح لگتا ہے اور یہ وہ انواع ہیں جو مجھے سب سے زیادہ پسند ہیں، وہ انواع جن کا چہرہ انسان جیسا ہے، بڑی آنکھیں اور بڑے منہ کے ساتھ۔ یہ ایک خوبصورت جانور ہے۔
فارمیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کیمرا کی ایک فلیش سے روشنی کو مرتکز کرکے، شٹر کی سست رفتار کا استعمال کرتے ہوئے، جان بوجھ کر حرکت کرکے اسٹار گیزر کو تقریباً مکمل طور پر کرسٹل صاف پانی میں روشن کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ان کے مطابق وہ مختلف تصاویر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن وہ صرف اس ایک تصویر کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔
’پانی میں جانا اور تمام خوبصورتی کی تصاویر لینا، یہ ایک ایسا کام ہے جسے کرنے میں مجھے فخر محسوس ہوتا ہے۔‘
چونکہ پیٹرو کے والد بھی ایک فوٹوگرافر ہیں، اور انہوں نے ہی پیٹرو کو غوطہ خوری سے متعارف کرایا جس کے بعد اس کی زندگی بدل گئی، اور پانی کے اندر فوٹو گرافی کا جنون پیدا ہو گیا۔