پاکستان کی زیر صدارت دولت مشترکہ کی 10ویں یوتھ منسٹرز میٹنگ کا لندن میں باضابطہ آغاز ہوگیا ہے۔ 12 سے 15 ستمبر تک لندن میں منعقدہ اس وزارتی اجلاس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور اس ضمن میں تعاون پر گفت و شنید ہے۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے نوجوانوں کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ کے مواقع پیدا کرنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشغولیت نوجوانوں کے لیے ایک عمل انگیز محرک ہے جومعاشرے پر ان کے سماجی حق ملکیت کو مضبوط کرتی ہے۔
وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ 2030 تک زیادہ پائیدار، پرامن، خوشحال اور منصفانہ دولت مشترکہ کا راستہ فقط نوجوانوں کے ساتھ کام کرنے، ان کے خیالات اور تجاویز کو سننے میں پنہاں ہے۔
’ہم ایک ینگ کامن ویلتھ میں زندہ ہیں۔۔۔ اگر ہم نوجوانوں کی کامیابی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، تو مجھے یقین ہے کہ خوشحال اور منصفانہ دولت مشترکہ کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔‘
نگراں وزیر خاجہ جلیل عباس جیلانی نے عالمی پائیدار ترقی کے ایجنڈے میں نوجوانوں کی شمولیت کے ضمن میں دولت مشترکہ کے کردار پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔ لندن میں وزیر خارجہ کی دولت مشترکہ میں شامل حکام سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
ذرائع کے مطابق جلیل عباس جیلانی لندن میں 4 روزہ قیام کے دوران اپنے برطانوی ہم منصب جیمز کلیورلی سے بھی ملاقات کریں گے۔ دولت مشترکہ کے اس اجلاس کے اختتام پر وزیر خارجہ 16 ستمبر کو امریکا پہنچیں گے، جہاں وہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستانی وزیر اعظم کی معاونت کریں گے۔
واضح رہے کہ انوارالحق کاکڑ پہلے نگراں وزیر اعظم ہوں گے جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 22 ستمبر کو سربراہی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ ذرائع کے مطابق جلیل عباس جیلانی نیویارک میں اہم وزارتی اجلاسوں میں بھی شریک ہوں گے۔