ایبٹ آباد کے تھانہ بگنوتر کی حدود میں ڈولی لفٹ ٹوٹنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک بزرگ خاتون لفٹ سے گر جاں بحق ہو گئی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث ایبٹ آباد کے علاقے تھانہ بگنوتر کی حدود میں ڈولی لفٹ ٹوٹنے سے ایک اور قیمتی جان ضائع ہو گئی ہے، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومتی احکامات کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے ڈولی لفٹوں کو چیک تک نہیں کیا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔
پولیس کے مطابق تاحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے لیکن واقعہ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں جلد تحقیقات کو مکمل کرکے مقدمہ درج کر لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر سمیت گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں رابطہ پل نہ ہونے کے باعث ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کے لیے ڈولی لفٹوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
چیئرلفٹوں کے پھنسنے اور گرنے کے مختلف واقعات کے بعد حکومت نے احکامات جاری کیے کہ متعلقہ انتظامیہ چیئر لفٹوں کی نگرانی کریں لیکن اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور چیک اینڈ بیلنس نا ہونے کے باعث حادثات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
اس سے قبل بٹگرام کے علاقے الائی میں چیئرلفٹ پھنسنے سے 8 افراد پھنس گئے تھے جن کو بچانے کے لیے کئی گھنٹے فوجی آپریشن جاری رہا تھا۔