جسٹس بندیال چیف جسٹس ہاؤس سے 2 روز قبل ہی رخصت، فائز عیسیٰ کو سیکیورٹی مل گئی

بدھ 13 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان کے موجودہ چیف جسٹس، جسٹس عمر عطا بندیال نے چیف جسٹس ہاؤس خالی کر دیا اور ریٹائرڈ ججز کے لیے مختص گھر میں منتقل ہوگئے۔ نامزد چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنی حلف برداری سے قبل چیف جسٹس ہاؤس منتقل ہوجائیں گے۔

دوسری جانب نامزد چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سرکاری سیکیورٹی مہیا کر دی گئی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے جسٹس قاضی فائز کو سیکیورٹی دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی ضابطہ کار کے مطابق نامزد چیف جسٹس کے ساتھ چیف سیکیورٹی آفیسر بھی مقرر کردیا گیا ہے۔

چیف جسٹس کے لیے مختص گھر خالی کرنے کی روایت کے مطابق، ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس بعض اوقات اپنی ریٹائرمنٹ سے کچھ دن قبل اور بعض روایت کے مطابق اپنی ریٹائرمنٹ کے کچھ دن بعد چیف جسٹس کے لیے مخصوص گھر خالی کر دیتے ہیں۔

سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنی ریٹائرمنٹ کے کچھ دن بعد گھر خالی کیا تھا اور پھر جسٹس تصدق حسین جیلانی وہاں منتقل ہوئے۔ لیکن موجودہ چیف جسٹس، جسٹس عمر عطا بندیال نے ریٹائرمنٹ سے 4 دن قبل گھر خالی کر دیا ہے۔ گھر خالی کرنے کے بعد ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس صاحبان چیف جسٹس ہاؤس سے دوسرے ججز کے لیے مخصوص گھروں میں منتقل ہو جاتے ہیں اور پھر 6 ماہ تک وہاں قیام کر سکتے ہیں، جہاں پر انہیں ملازمین، گاڑی، فیول اور بجلی کی مفت سہولیات حاصل رہتی ہیں۔

اسلام آباد جوڈیشل کالونی میں سپریم کورٹ کے ججز کے لیے رہائش گاہیں تعمیر کی گئی ہیں جن کی تعمیر و مرمت کا مکمل خرچ حکومت کی ذمے داری ہوتا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد گھر خالی کرنے کے بعد جب سپریم کورٹ کے جج صاحبان اپنے ذاتی گھروں میں منتقل ہوتے ہیں تو انہیں پینشن کے علاوہ، ملازمین، بجلی، فیول اور فون کی مفت سہولیات حاصل رہتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp