مس یونیورس میں پاکستانی خواتین کی شرکت: حکومت کا موقف کیا ہے؟

بدھ 13 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نومبر میں ایل سلواڈور میں ہونے والے عالمی مس یونیورس مقابلے میں تاریخ میں پہلی بار دنیا کے سب سے بڑے مقابلہ حسن’’ مس یونیورس‘‘ میں پاکستانی حسینائیں بھی حصہ لیں گی۔ نجی ٹی وی جیوز نیوز کے مطابق 200 سے زائد امیدواروں سے 5 پاکستانی دو شیزاؤں کا انتخاب ہوا ہے، مس یونیورس پاکستان 2023کے لیے ٹاپ 5 فائنلسٹ میں کراچی، لاہور، راولپنڈی اور پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون شامل ہیں۔

یہ خبر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوئی تو جہاں صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں سیاست سے وابستہ افراد نے بھی نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔

جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد خان نے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا “مس یونیورس” کے مقابلے کے لیے نوجوان خواتین کو “مس پاکستان” کے مقابلوں کے لیے تیار کرنا اور مقابلوں کا انعقاد کرنا شرمناک ہے۔

انہوں نے لکھا کہ یہ پاکستان کی توہین ہے۔ پاکستان کی خواتین کی توہین اور استحصال ہے۔ پاکستان کے اندر اس مقابلہ حسن کے منتظمین کون ہیں؟ کون یہ شرمناک حرکت کررہاہے؟حکومت ان کو سامنے لائے۔ کس نے ان کو پاکستان کی نمائندگی کا اختیار دیا ہے؟ کیا یہ حکومتِ پاکستان کا فیصلہ ہے؟

انہوں نے مزید لکھا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ فوری طور پر اپنی حکومت کی پوزیشن واضح کریں اور مقابلہ حسن کے نام پر پاکستانی خواتین کی اس تضحیک، تذلیل اور توہین کو روکیں۔ یہ مسلمانان پاکستان کے دینی جذبات سے کھلواڑ ہے۔

 


صحافی انصار عباسی نے اسی حوالے سے حکومت سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ فیصلہ کابینہ کا ہے یا کسی وزیر مشیر کا؟ کیا حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر کوئی پاکستان کی نمائندگی کر سکتا ہے؟


گفتگو مزید آگے بڑھی تو اسی حوالے سے مفتی تقی عثمانی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پانچ دوشیزائیں عالمی مقابلہ حسن میں پاکستان کی”نمائندگی” كرينگی اگر یہ سچ ہے تو ہم کہاں تک نیچے گریں گے؟ حکومت اس خبر کا فوری نوٹس لیکر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے اور کم ازکم ملک کی “نمائندگی” کا تاثر زائل کرے۔

حکومت کا موقف کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر تنقید بڑھی تو حکومت کی جانب سے نگراں وزیر اطلاعات کو بھی میدان میں آنا پڑا، مرتضی سولنگی نے انصار عباسی کی پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ حکومتِ اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کیلیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص/ادارہ ریاست/حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ مہینے مس یونیورس کے مقابلے اس وقت متنازع ہوئے تھے جب مس یونیورس انڈونیشیا کی کئی امیدواروں نے پولیس سے شکایات کرتے ہوئے منتظمین پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انتظار تھا الیکشن کمیشن کامیابی کا اعلان کرے گا، پٹیشن ہی خارج کردی، سربراہ پی کے نیپ

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر