ایس ایس پی مستونگ شعیب مسعود کے مطابق مستونگ میں چوتو کے مقام پر سڑک کنارے جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمد اللہ کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکے میں پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں کوطبی امداد کی فراہمی کے بعد کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
میڈیا کوآرڈینیٹر محکمہ صحت ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق مستونگ دھماکے کے 9 زخمیوں کو کوئٹہ کے سول اسپتال میں واقع ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے، حافظ حمد اللہ کو بھی کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے، تاہم حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے، دھماکے کے 2 زخمی مستونگ کے غوث بخش میموریل اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
لیویز کے مطابق پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر روانہ ہو چکی ہیں، حافظ حمداللہ اور دیگر زخمیوں کو نواب غوث بخش میموریل اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان جے یوآئی ف کے مطابق دھماکے میں رہنما جمعیت حافظ حمداللہ کو نشانہ بنایا گیا، تاہم حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ترجمان جے یو آئی عبدالغنی کے مطابق ھماکے میں حافظ حمد اللہ سمیت ان کے گارڈ قدرت اللہ اور پارٹی رہنما سعد الدین بھی زخمی ہوئے، پارٹی نشست کے سلسلے میں حافظ حمد اللہ کوئٹہ سے مستونگ جارہے تھے۔
وزیر داخلہ بلوچستان میر محمد زبیر جمالی نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء حافظ حمد اللہ پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر داخلہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر داخلہ بلوچستان نے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ واقعہ کے زخمیوں کو امدادی کارروائیاں میں مدد کریں، واقعہ افسوسناک ہے۔ تمام افراد کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
وزیر داخلہ میر زبیر جمالی نے کہاکہ دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے جے یو آئی ف کے رہنما اور ترجمان حافظ حمد اللہ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت حملے میں ملوث غیر ملکی عناصر کی شناخت اور گرفتاری کے لیے پرعزم ہے۔ بلوچستان کے امن اور ہم آہنگی کو تباہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔