اسلام آباد ہائیکورٹ کا پولیس کو شیخ رشید کی گاڑیاں واپس کرنے کا حکم

جمعہ 15 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد پولیس کو سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی قبضے میں لی گئی گاڑیاں واپس کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل 2رکنی بینچ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے اسلام آباد پولیس کی جانب سے ان کی قبضے میں لی گئی گاڑیاں واپس کرنے کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

عدالت نے شیخ رشید احمد کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کو ان کی گاڑیاں واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے شیخ رشید کی گاڑیاں غیر قانونی طور پر قبضے میں لیں، گاڑیوں کو وہیں لوٹا دیا جائے جہاں سے قبضے میں لی گئی تھیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ شیخ رشید کو شریک ملزم کے ضمنی بیان کی بنیاد پر مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، شیخ رشید کی قبضے میں لی گئی گاڑیاں جرم کے ارتکاب میں استعمال نہیں ہوئیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بظاہر پولیس نے شیخ رشید کی گاڑیاں ان کو پولیس کے سامنے سرنڈر کرانے کیلے قبضے میں لیں لیکن اس کے لیے قانونی راستہ نہیں اپنا گیا۔

Sheikh_Rasheed_Ahmed_v_SHO_PS_Kohsar_WP_No_2363_of_2023_638303006784864370 (1) by Muhammad Nisar Khan Soduzai on Scribd

واضح رہے کہ اس سے اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شیخ رشید کی بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اسلام آباد پولیس کی جانب سے گاڑیاں واپس نہ کرنے پر شیخ رشید نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے شیخ رشید کی گاڑیوں کی سپرداری کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کی اپیل مسترد کرتے ہوئے فیصلہ جاری کیا تھا کہ تھانہ کوہسار میں درج ایف آئی آر میں درخواست گزار شیخ رشید ملزم نامزد ہے، تفتیشی افسر کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا، گرفتاری نہیں ہو سکی۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ پولیس نے چھاپے کے دوران دو گاڑیاں اور اسلحہ بطور مال مقدمہ برآمد کیا، دونوں گاڑیوں کو ریکوری میمو کے ذریعے مال مقدمہ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی آر کا معلوم ہونے کے باوجود درخواست گزار نے کسی عدالت میں سرنڈر نہیں کیا، ٹرائل کے التوا میں ہونے کی صورت میں ہی مال مقدمے کی سپرداری ممکن ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ گاڑیوں کی واپسی سے متعلق مجسٹریٹ کے حکمنامے پر کوئی رائے نہیں دے رہے، دلائل سننے کے بعد عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ایسا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا تھا، گاڑیوں کی سپرداری سے متعلق شیخ رشید کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

شیخ رشید نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 31 مئی کو پولیس نے رات 3 بجے سرچ وارنٹ کے بغیر ایف سیون میں گھر پر چھاپہ مارا، پولیس نے ایک لائسنس گن اور 2 بلٹ پروف گاڑیاں زبردستی قبضے میں لے لیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے گاڑیاں واپس کرنے کا آرڈر کیا مگر ایس ایچ او نے حکم ماننے سے انکار کردیا،  شیخ رشید نے استدعا کی کہ پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی گاڑیاں فوری واپس کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

شیخ رشید نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مس کنڈکٹ اور اختیار کے غلط استعمال پر تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

اسلام اباد ہائیکورٹ نے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی درخواست منظور کر لی اور اسلام آباد پولیس کو ان کی گاڑیاں واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی