’اب بندہ یہ بھی نہیں کہہ سکتا پیٹرول چھڑک کر آگ لگا لوں گا‘

ہفتہ 16 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ وزارت خزانہ نے ایک بار پھر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اب پیٹرول کی نئی قیمت 331.38 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 329.18 روپے ہو گئی ہے۔

مہنگائی کے ستائے  ہوئے عوام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے سراپا احتجاج ہیں۔

سماجی رابطوں کی سائیٹ ’ایکس‘ پر صارفین نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے پہلے ہی عوام کا جینا محال کر دیا ہےاور ایسے میں نگران حکومت جس سے امیدیں وابستہ تھیں کہ وہ مہنگائی کم کرے گی الٹا انہوں نے بجلی کے بلوں پر احتجاج کرتے عوام کے سر پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی صورت ایک اور بم پھوڑ دیا۔

معروف صحافی حامد میر لکھتے ہیں کہ ایک زمانہ تھا جب پیٹرول کی قیمت میں 2 یا 3 روپے اضافے پر ہاہاکار مچ جاتی تھی اب تو سیدھا 26 روپے فی لیٹر بڑھا دیا جاتا ہے اور بجلی کے ستائے عوام کی چیخ بھی نہیں نکلتی اب 331 روپے فی لیٹر پیٹرول کون ڈلوائے گا؟

سردار لطیف کھوسہ کے فین پیچ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنے حق کے لیے کھڑے ہونے کا وقت ہے، جب تک سڑکوں پر نہیں نکلو گے یہ لوگ ایئر کنڈیشنز میں بیٹھ کر تمہاری زندگیوں کے ساتھ اسی طرح کھیلتے رہیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اتحادی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج پیٹرول کی قیمت میں تاریخی اضافہ ہوچکا ہے لیکن جو لوگ عمران خان کے دور حکومت میں 2 یا 3 روپے اضافہ پر بھی طوفان بدتمیزی مچایا کرتے تھے آج ان کی ٹویٹس نظر نہیں آرہیں۔ 

بعض صارفین سابق وزیراعظم عمران خان کو یاد کرتے بھی نظر آئے جنہوں نے جاتے جاتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو ریلیف دیا تھا۔ فیصل خان نے چیئرمین تحریک انصاف کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں وہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر رہے ہیں انہوں نے لکھا کہ عمران خان کا دور مختصر تھا لیکن خوبصورت تھا۔

صحافی فخر درانی لکھتے ہیں کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں 26 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے اب اس کا اثر تمام اشیا کی قیمتوں پر ہوگا مطلب مہنگائی مزید بڑھے گی۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ تھوڑا تو سوچیں کہ غریب آدمی کہاں جائے گا؟ ان کو شرم آنی چاہیے ظالم حکومت نا منظور، مہنگائی نا منظور۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر یہ اقدام کرکے حکومت نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی بجلی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف احتجاجی تحریک چلا رہی ہے، چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے سے اپیل کی کہ گھروں سے نکلیں اور جماعت اسلامی کے ساتھ اس احتجاجی پروگرام کا حصہ بنیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب خاموش رہنا موت ہے، موت کا انتظار مت کریں۔

صحافی مشکور علی لکھتے ہیں کہ ’اب بندہ یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ ’پیٹرول‘ چھڑک کر آگ لگا لوں گا‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے 31 اگست کو پیٹرول کی قیمت میں 14 روپے 91 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے 44 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

 پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضفے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج بھی کیا گیا ہے جس میں نگران حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp