ترکیہ: گھانا کے فٹبالر کرسٹیان آتسو کی لاش 12 روز بعد ملبے سے مل گئی

اتوار 19 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میڈیا رپورٹس کے مطابق گھانا کے انٹرنیشنل فٹبالر کرسٹیان آتسو 6 فروری کو آئے زلزلے کے وقت ترکیہ کے صوبے حاطے کے شہر انطاکیہ کے لگژری اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھے۔

زلزلے کے بعد فٹبالر کا رابطہ منقطع تھا تاہم اب ان کی لاش ملبے سے نکال لی گئی ہے اور ان کے ترک ایجنٹ نے موت کی تصدیق کر دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گھانا کے 31 سالہ فٹبالر نے گزشتہ برس ستمبر میں مقامی ترکیہ کلب ’حاطے سپور‘ میں شمولیت اختیار کی تھی اور ترکیہ سپر لیگ میں شرکت کے لیے انطاکیہ میں موجود تھے۔

کرسٹیان آتسو اپنی فیملی کے ہمراہ(فائل فوٹو : ٹوئٹر)

ترکیہ فٹبال کلب’حاطے سپور‘ کے مطابق کرسٹیان آتسو نے 5 فروری کو کھیلے گئے میچ میں فیصلہ کن گول کرکے کلب کو فتح دلوائی تھی۔

’حاطے سپور‘ کلب انتظامیہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیغام دیا کہ ’کرسٹیان آتسو کا جسد خاکی گھانا میں ان کے آبائی گھر بھجوایا جا رہا ہے۔ اس خوبصورت شخصیت کی جدائی کا غم بیان کرنے کے لیے ہمارے پاس الفاظ ہی نہیں‘۔

کرسٹیان آتسو نے 2012 سے 2019 تک 65 انٹرنیشنل میچز میں گھانا کی جانب سے دس گول کیے۔ آتسو نے چیلسیا، نیو کاسل یونائیٹڈ اور دیگر کلبز کی نمائندگی بھی کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں کے ساتھ سلوک کیسا ہے؟ سویڈش کارکن نے پردہ فاش کردیا

ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں کشیدگی کم نہ ہوسکی، پنجاب اور سندھ حکومت کے ترجمان آمنے سامنے

امریکی شہری نے 5 لاکھ 64 ہزار 219 ڈالر کی لاٹری جیت لی، رقم سرمایہ کاری پر لگانے کا اعلان

’غزہ میں نسل کشی بند کرو‘، یورپ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد کا احتجاج، لندن میں گرفتاریاں

قومی کرکٹ ٹیم کے اسپنر ابرار احمد رشتہ ازدواج میں منسلک

ویڈیو

نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات

کچھ نہ دو میڈل کو عزت دو، بلوچستان کے ایشیئن چیمپیئن باڈی بلڈر

اسرائیل کی حد سے بڑی جارحیت: عالمی فلوٹیلا پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ

کالم / تجزیہ

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی

جب اپنا بوجھ اتار پھینکا جائے

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی