اینٹی کرپشن حکام نے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہی کو ایک بار پھر حراست میں لے لیا ہے۔ پرویز الہی اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا ہوئے تھے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق صدر پی ٹی آئی کو راہداری ریمانڈ کے لیے مقامی عدالت میں پیش کرنے کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔ پرویز الہی کو آج شام تک اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر لاہور منتقل کر دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
حکام کے مطابق صدر پی ٹی آئی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 4 مقدمات درج ہیں۔ مقدمات کرپشن، اختیارات سے تجاوز، پنجاب اسمبلی میں میرٹ سے ہٹ کر ملازمتیں دینے اور لاہور ماسٹر پلان میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے درج ہیں۔
لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس کے تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، ترجمان اینٹی کرپشن
دوسری جانب ترجمان اینٹی کرپشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے لاہور ماسٹر پلان منصوبے میں مالی فوائد حاصل کرنے کے لیے عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جعلسازی کی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ نے لاہور ماسٹر پلان میں ردوبدل کرکے اپنی زمینیں لاہور میں شامل کرنے کی کوشش کی اور اس کے لیے کنسلٹنٹ فرم کی جعلی مہریں اور مونوگرام استعمال کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے دارلہندسہ/کنسلٹنٹ کی طرف سے جمع کروائے، گئے لاہور ماسٹر پلان میں جعلی کاغذات کا اضافہ کیا اوراختیارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے متعلقہ افسران سے منصوبے کی منظوری کروائی۔
ترجمان اینٹی کرپشن نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے زرعی زمین کو کمرشل اور رہائشی میں تبدیل کرکے اربوں روپے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کر رہا ہے، لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔