افتخار ٹھاکر پاکستان کے تھیٹر، ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کا جانا پہچانا نام ہیں۔ ان کا شمار پاکستان کے سینیئر اور بہترین مزاحیہ اداکاروں میں ہوتا ہے۔ تھیٹر ہو، ڈراما یا فلم، افتخار ٹھاکر نے اپنی جاندار پرفارمنس سے ہرشعبے میں اپنی دھاک بٹھائی ہے۔
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ کامیابی پلیٹ میں پڑی نہیں ملتی بلکہ اس کے لیے سخت محنت درکار ہوتی ہے۔ افتخار ٹھاکر بھی آج جس مقام پر ہیں، اس کے لیے انہوں نے شب و روز محنت کی ہے۔
حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ شو میں انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی کے تھیٹر میں جب کام شروع کیا تو اس کا کوئی معاوضہ نہیں ملتا تھا۔ وہ کافی عرصہ تک بغیر معاوضہ تھیٹر میں کام کرتے رہے۔
افتخار ٹھاکر نے انکشاف کیا کہ کافی عرصہ گزر جانے کے بعد جب پہلی بار انہوں نے ایک ہزار روپے فیس کا مطالبہ کیا تو انڈسٹری کی جانب سے انہیں نظرانداز کر دیا گیا، تاہم فلمی حلقوں میں وہ ایک ہزار روپے کی بھاری فیس کا مطالبہ کرنے والے اداکار کے طور پر مشہور ہو گئے۔
افتخار ٹھاکر اب کتنا کماتے ہیں؟
افتخار ٹھاکر نے اپنے موجودہ معاوضے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کئی بھارتی پنجابی فلموں میں کام کیا ہے اور انہیں فلم ’چل میرا پت‘ میں کام کرنے کا بھاری معاوضہ ادا کیا گیا جو کہ 3 کروڑ 70 لاکھ روپے تھا۔
مزید پڑھیں
افتخار ٹھاکر کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی پنجابی فلموں میں کام کرنے والے پاکستانی اداکاروں کو فلم کی پاکستان میں اسکریننگ پر الگ سے کمیشن بطور اداکاری فیس بھی ادا کیا جاتا ہے۔
افتخار ٹھاکر بلاشبہ ایک منجھے ہوئے اداکار ہیں جو اپنی اخلاقی حدود کا خیال رکھتے ہوئے کمال مہارت سے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کی اداکاری سے مرد، خواتین، بچے، بوڑھے سبھی محظوظ ہوتے ہیں۔
افتخار ٹھاکر نے اپنی محنت کے بل بوتے پر ترقی کا سفر طے کیا ہے۔ ان کی یہ کامیابی ان تمام لوگوں کے لیے ایک سبق ہے جو سمجھتے ہیں کہ بدزبانی اور بد اخلاقی کے بغیر مذاق کرنا یا مزاحیہ اداکاری کرنا ممکن نہیں۔ ان سب کے لیے افتخار ٹھاکر یہی کہہ سکتے ہیں، ’ہن ارام اے۔‘