بھارت کی روس سے تیل کی درآمد ریکارڈ 14 لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ گئی

اتوار 19 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کی روسی تیل کی درآمد جنوری میں ریکارڈ 1.4 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) تک پہنچ گئی، جو دسمبر سے 9.2 فیصد زیادہ ہے۔ ماسکو اب بھی نئی دہلی کو سب سے زیادہ ماہانہ تیل بیچنے والا ملک ہے۔ اس کے بعد عراق اور سعودی عرب سے تیل خریدا جاتا ہے۔

دی ٹائم آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بھارت کی طرف سے درآمد کیے گئے 5 ملین بی پی ڈی خام تیل کا قریباً 27 فیصد حصہ روسی تیل کا تھا۔ جو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کنندہ اور صارف ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی تیل کی درآمدات میں عام طور پر دسمبر اور جنوری میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ سرکاری ریفائنرز حکومت کی طرف سے مقرر کردہ اپنے سالانہ پیداواری اہداف کو پورا کرنے کے لیے پہلی سہ ماہی میں شٹ ڈاؤن سے گریز کرتے ہیں۔

بھارت کی مختلف ممالک سے تیل کی درآمد کی شرح /فائل فوٹو : دی ٹائمز آف انڈیا

بھارت  میں ریفائنرز جو مہنگی لاجسٹکس کی وجہ سے شاذ و نادر ہی روسی تیل خریدتے تھے روس کے اہم آئل کلائنٹ کے طور پر ابھرے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے مہینے روسی سوکول خام تیل کی ہندوستان کی درآمدات اب تک سب سے زیادہ ایک لاکھ نو ہزار بی پی ڈی تھیں کیونکہ Sakhalin 1 فیلڈ سے پیداوار ایک نئے روسی آپریٹر کے تحت دوبارہ شروع ہوئی۔ جنوری میں ہندوستان کی کینیڈا سے تیل کی درآمدات بڑھ کر تین لاکھ 14 ہزار بی پی ڈی تک پہنچ گئیں کیونکہ ریلائنس انڈسٹریز نے طویل مدت  کے لیے خام تیل کی خریداری میں اضافہ کیا ہے۔

 متحدہ عرب امارات کے بعد جنوری میں کینیڈا ہندوستان کو پانچواں سب سے بڑا سپلائر بن کر ابھرا۔ جنوری میں انڈیا کی عراقی تیل کی درآمد نو لاکھ 83 ہزار بی پی ڈی  کی سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو دسمبر سے 11 فیصد زیادہ ہے۔

 اپریل سے جنوری کے دوران رواں  مالی سال کے پہلے دس مہینوں کے دوران عراق ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا۔  روس دوسرا سب سے بڑا سپلائر بن گیا۔ جس نے سعودی عرب کی جگہ لے لی جو اب تیسرے نمبر پر ہے۔

 روسی تیل کی زیادہ خریداری نے مشرق وسطیٰ سے ہندوستانی درآمدات کو 48 فیصد کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچا دیا ہے اور پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے رکن ممالک کی شرح اب تک کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے رکن ممالک کی شرح اب تک کی کم ترین سطح پر آ گئی/ فائل فوٹو : دی ٹائمز آف انڈیا

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ