پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ رشید کو راولپنڈی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کے وکیل سردارعبدالرازق نے شیخ رشید کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ رشید اور ان کے 2 بھتیجوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
وکیل کے مطابق شیخ رشید کو ان کے گھر سے سول کپڑوں میں ملبوس لوگ گرفتار کرکے لے گئے ہیں اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
سردارعبدالرزاق نے بتایا ہے کہ شیخ رشید کے خلاف پنجاب میں کوئی مقدمہ درج نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف 10 مئی کو پی ٹی آئی نے ریلی نکالی تھی، پولیس کی جانب سے شرکا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں شیخ رشید بھی نامزد ہیں۔
وکیل نے بتایا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ شیخ رشید کو کہاں لے جایا گیا ہے، ان تک رسائی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شیخ رشید عمران خان کے دور حکومت میں وفاقی وزیر داخلہ رہے ہیں، عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے سے لے کر اب تک وہ ان کا دفاع کرتے نظر آ رہے ہیں۔
9 مئی کے واقعات کے بعد بہت سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان سے راہیں جدا کر لی ہیں مگر شیخ رشید ان کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے ان واقعات کی مذمت تو ضرور کی مگر عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔
ان دنوں شیخ رشید سیاسی میدان میں اتنے متحرک نہیں تھے، صرف ’ایکس‘ پر روزانہ کی بنیاد پر ایک بیان دینا ان کا معمول تھا جس میں وہ کبھی عمران خان کی حمایت اور کبھی سابق حکمرانوں پر تنقید کرتے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل 2 فروری کو بھی شیخ رشید احمد کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں پیپلز پارٹی راولپنڈی کے نائب صدر راجہ عنایت کی مدعیت میں یکم فروری کو درج ہونیوالی ایف آئی آر پر گرفتار کیا گیا تھا۔
شیخ رشید نے اپنے ایک انٹرویو میں آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرانے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔