کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کے 6 ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس منگل کو نگراں وفاقی وزیرخزانہ و محصولات ڈاکٹرشمشاد اخترکی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں وزیرمنصوبہ بندی سمیع سعید، وزیرتجارت گوہراعجاز،وزیرمواصلات شاہداشرف تارڑ، وزیرپاورمحمدعلی، وزیرآئی ٹی عمرسیف، وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹروقار مسعود، گورنراسٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکریٹریز سینیئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اہم معاشی اشاریوں اور قیمتوں کے رحجانات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ای سی سی نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کوگندم اورچینی سمیت اہم اشیائے خوراک کے ذخائر، کھپت اورقیمتوں کے حوالہ سے باقاعدہ بنیادوں پر رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کی تاکہ عوام کوان اشیا کی مناسب داموں بلاتعطل فراہمی کی نگرانی کویقینی بنایا جاسکے۔
کمیٹی نے وزارت منصوبہ بندی کو متعلقہ چیف سیکریٹریز کے ساتھ مل کرضروری اشیا کی قیمتوں پرقابو پانے،غیرمنصفانہ منافع خوری اورہول سیل وری ٹیل قیمتوں کے درمیان فرق کو قایم رکھنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے پاکستان سٹیل ملزکے ملازمین کوجاری مالی سال کی تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔
ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد پہلے سے منظورشدہ 10 ارب روپے کی بجٹ تخصیصات میں سے جاری مالی سال کے پہلے 6 ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری دی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے اوورنائیٹ فنانسنگ ریٹ (ایس اوایف آر) کومحفوظ بنانے کے لیے لندن انٹربینک آفر ریٹ کی تبدیلی (لائیبور) سے متعلق سمری کا جائزہ لیا گیا۔ ای سی سی نے تفصیلی مشاورت کے بعد وزارت توانائی کوآئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلی جائزہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔