اے این پی کے رہنما ایڈوکیٹ ارباب غلام محمد کاسی کے قتل کے خلاف بلوچستان بار کونسل کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے حکومت سے مقتول وکیل کے قاتلوں کی بلا تاخیر گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
ایڈووکیٹ ارباب غلام محمد کاسی کی لاش گزشتہ روز کوئٹہ کے جنوب مغرب میں 25 کلومیٹر دور کچلاک شہر سے ملی تھی۔جس کے بعد وکلاء نے بڑی تعداد میں بطور احتجاج عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
بلوچستان بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق بلوچستان حکومت جہاں عمومی طور پر عوام کی جان اور مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے وہیں وکلاء کو تحفظ فراہم کرنے میں مقامی انتظامیہ ناکامی کا شکار ہے۔ کونسل نے مقتول ایڈووکیٹ ارباب غلام محمد کاسی کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ دہرایا ہے۔
9 مئی کے پرتشدد واقعات میں نامزد تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف فرد جرم مؤخر
دوسری جانب عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کی وجہ سے9 مئی کے واقعات میں نامزد تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی، انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج سعادت بازئی نے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی
پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت اور کارکنوں کے خلاف بجلی روڈ تھانہ میں 9 مئی کے پرتشدد مظاہرے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔