سینٹرل جیل ہری پور کے قیدی اب ہنر سیکھیں گے، فیکٹری کا افتتاح

بدھ 20 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ایسا ہو جہاں جرائم کی شرح صفر ہو، ترقی یافتہ ممالک میں اس کی شرح کم ضرور ہے، مگر پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں جرائم کی شرح ہر گزرتے روز کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔

ترقی یافتہ ممالک میں مختلف جرائم میں قید شہری جب جیل سے اپنی سزا مکمل کر کے نکلتے ہیں تو انہوں نے اس وقت میں کچھ نا کچھ سیکھ لیا ہوتا ہے۔ ’کسی بھی قیدی کو اس کی ذہنی صلاحیت کے مطابق تربیت دی جاتی ہے،‘ ۔

ترقی یافتہ ممالک میں قیدیوں کو جیل میں تربیت دینے کا مقصد یہ ہے کہ وہ باہر نکل کر دوبارہ جرائم کی طرف نہ بڑھیں بلکہ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے اپنی زندگی گزاریں، مگر پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک میں سب اس کے اُلٹ ہو رہا ہے۔

ہمارے ہاں جب کوئی جیل سے اپنی سزا کاٹ کر واپس آتا ہے تو عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اب تو یہ بغیر کسی ڈر کے مزید جرائم کرے گا۔ ’اب تو یہ پکا ہو کر واپس آیا ہے‘۔

نفرت انسان سے نہیں جرم سے ہونی چاہیے، ہری پور جیل میں قیدیوں کو ہنر مند بنانے کے لیے لکڑی کے کام کی صنعت کا افتتاح کیا گیا ہے جسے تازہ ہوا کا جھونکا کہا جائے تو بالکل درست ہو گا۔

سینٹرل جیل ہری پور میں لکڑی کے کام کی صنعت کا افتتاح

انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات خیبر پختونخوا عثمان محسود اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات حامد الرحمان نے آج سنٹرل جیل ہری پور میں لکڑی کے کام کی اصلاحی صنعت کا افتتاح کیا۔

لکڑی سازی کا مرکز ’ٹیوٹا‘ کے ساتھ رجسٹرڈ ہے جہاں قیدی کارپینٹری کے شعبے میں ڈپلومہ حاصل کریں گے اور رہائی کے بعد باعزت روزگار کما سکیں گے۔ ووڈ ورک سینٹر فرنیچر بنانے اور دیگر مصنوعات کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے لکڑی کے کام کے آرڈر بھی لے گا۔

اس اقدام سے قیدیوں کو ہنر سیکھنے اور مصنوعات کی فروخت سے کمائی کا بہترین موقع ملے گا۔ اس پیش رفت پر سینٹرل جیل ہری پور کے قیدیوں نے خوب جشن بھی منایا۔

حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جلد ہی مصنوعات کا ایک ڈسپلے سینٹر بھی قائم کیا جائے گا جس میں لکڑی کے کام کی مصنوعات کو فروخت کیا جائے گا۔

آئی جی اور اے آئی جی جیل خانہ جات کا جیل کے دیگر مراکز کا بھی دورہ

آئی جی اور اے آئی جی نے جیل فیکٹری کے دیگر اہم مراکز جیسے کہ گملے بنانے کی صنعت، جوتے بنانے کا مرکز، قالین سازی کا کارخانہ اور مچھلیوں کی قدرتی ماحول میں افزائش کے تالاب کا بھی دورہ کیا۔

اِس دوران انہوں نے جیل انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے تمام اقدامات کو سراہا اور اُن کی تعریف کی۔ جیل میں قائم صنعتوں کا بنیادی مقصد قیدیوں کو اصلاح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ ایسے تمام اقدامات جیلوں کو محض قید و بند کی جگہوں سے اصلاحی مراکز میں تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی جیل میں موجود صنعتیں اپنی تمام تر صلاحیت کے ساتھ پیداوار شروع کر دیں گی جس سے قیدیوں کو بسر اوقات کے ساتھ ساتھ اصلاحِ احوال کے مواقع بھی بہم میسر آئیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp