وفاقی اور صوبائی وزرا نے الیکشن کمیشن کے معاملات میں مداخلت پر صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ گزشتہ شب وزیر دفاع خواجہ آصف صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی پر برس پڑے۔
خواجہ آصف نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ عارف علوی صاحب اپنی آئینی اوقات میں رہیں ، الیکشن کمیشن کی آئینی حدود میں تجاوز نہ کریں اور سیاست نہ کریں۔
وزیر دفاع نےکہا کہ عارف علوی اپنی نہیں تو اپنے عہدے کی عزت کا خیال کریں ۔ عارف علوی یاد رکھیں ، وہ صدر کے عہدے پر 2018 کی سلیکشن کے نتیجے میں قابض ہوئے۔
عارف علوی صاحب اپنی آئینی اوقات میں رہیں.الیکشن کمیشن کی آئینی حدودمیں تجاوز نہ کریں. اور سیاست نہ کریں. اپنی نہیں تو اپنے عہدے کی عزت کا خیال کریں. یاد رکھیں وہ اس عہدےپہ 2018 میں ھونے والی سلیکشن/واردات کے نتیجے میں قابض ھوۓ. ریفرنس اور وارننگ کیلئے سپریم کورٹ کا فیصلہ حاضر ھے pic.twitter.com/H7o5y5nJEm
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) February 18, 2023
خواجہ آصف نے اپنی ٹویٹ میں ریفرنس اور وارننگ کے لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی شیئر کردیا۔
اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی صدرعارف علوی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا عارف علوی صدر بنیں ، عمران خان کے ترجمان نہ بنیں۔
انہوں نےکہا کہ پہلے بھی عمران خان نے صدر، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور سابق گورنر پنجاب سے آئین شکنی کرائی ، صدرکا الیکشن کی تاریخ کے اعلان سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ صدر عارف علوی کا انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے کوئی سروکار نہیں ، تاریخ دینا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔
سنیچر کو ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ’عارف علوی صدر پاکستان بنیں، عمران خان کے ترجمان نہ بنیں۔‘
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’صدر پاکستان اپنے منصب کی عزت کا پاس رکھیں۔ صدر کے آئینی منصب کو پارٹی ترجمان کے عہدہ میں بدلنا افسوس ناک ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ’پہلے بھی عمران خان نے صدر، سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور گورنر سے آئینی شکنی کرائی، سپریم کورٹ نے اس عمل کو آئین شکنی قرار دیا تھا۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔
عارف علوی صدر پاکستان بنیں، عمران کے ترجمان نہ بنیں، صدر کے منصب کی عزت کا پاس کریں۔ پہلے بھی عمران خان نے صدر، سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور گورنر سے آئینی شکنی کرائی، سپریم کورٹ نے اس عمل کو آئین شکنی قرار دیا تھا۔ صدر کے آئینی منصب کو پارٹی ترجمان کے عہدہ میں بدلنا افسوسناک ہے۔
(1/2)
— Rana Sana Ullah Khan (@RanaSanaullahPK) February 18, 2023
’عارف علوی الیکشن کمیشن کے آئینی اختیار میں مداخلت کر رہے ہیں۔ عارف علوی فارن فنڈنگ کیس شریک جرم ہیں۔ عمران صدر کے منصب کے ذریعے الیکشن کمیشن کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘
صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن بھی پیچھے نہیں رہے ، انھوں نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ صدر عارف علوی کو عہدے اور کردار کو سمجھنا چاہیے۔
شرجیل میمن نے کہا ہے کہ صدر کو ٹائیگر فورس کے رکن کی طرح کام نہیں کرنا چاہیے۔انھوں نے مزید لکھا : صدر پاکستان افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں۔
صوبائی وزیر نے اپنے پیغام میں کہا کہ بدقسمتی سے صدر کا بیٹا مسلح افواج کے خلاف سوشل میڈیا مہم میں ملوث ہے۔
President Arif Alvi should understand the position and role of presidency. He should not act like member of tiger force. President is also the supreme Commandor of forces, unfortunately the son of president is involved in social media campaigns against armed forces. Shame on them
— Sharjeel Inam Memon (@sharjeelinam) February 19, 2023
واضح رہے کہ جمعہ کے روز صدرعارف علوی نے خط کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر کو ہنگامی اجلاس کی دعوت دی تھی۔ ایوان صدر کی طرف سے جاری خط میں کہا گیا تھا ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بیس فروری کو ایوان صدر میں سیکشن ستاون کے تحت انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی دعوت دی گئی۔
قبل ازیں آٹھ فروری کو چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں صدر عارف علوی نے کہا تھا کہ ’الیکشن کمیشن انتخابات کا اعلان کرے تاکہ صوبائی اور مستقبل کے عام انتخابات کے حوالے سے خطرناک قیاس آرائیوں پر مبنی پروپیگنڈے کو ختم کیا جا سکے۔‘