متروکہ وقف املاک بورڈ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی راولپنڈی میں رہائش گاہ لال حویلی کو سِیل کر دیا۔
جمعرات کے روز صبح سویرے پنجاب پولیس اور ایف آئی اے کی بھاری نفری ڈپٹی ایڈمینسٹریٹر راولپنڈی متروکہ وقف املاک آصف خان کی زیر نگرانی سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی پہنچی اور اسے سیل کر دیا۔
لال حویلی کے مرکزی دروازوں کو سیل کر دیا گیا ہے، شیخ رشید کا دفتر اور لال حویلی کے مرکزی ہال کی طرف جانے والا دروازہ بھی سیل کیا گیا ہے۔
لال حویلی کے یونٹ ڈی 154 کو مکمل سیل کردیا گیا، یونٹ ڈی 154 میں لال حویلی کے گراونڈ فلور پر 5 دکانیں سیل کی گئیں ہیں۔
متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اور شیخ صدیق نے جو دستاویزات پیش کی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں لال حویلی کو سیل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے کہا ہے کہ لال حویلی کی رجسٹری 1988 میں شیخ صدیق کے نام منتقل ہوئی، ہمارے وکیل کے دلائل مکمل نہیں ہوئے ہیں، اس سے قبل ہی متروکہ وقف املاک بورڈ نے یکطرفہ فیصلہ کر دیا، کیس لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔
شیخ راشد شفیق نے کہا کہ شیخ رشید کے پاس قانونی راستہ ہے، وہ اپیل میں جا سکتے ہیں، لال حویلی کی رجسٹری جعلی نہیں تھی، کارروائی کے بعد منسوخ کی گئی۔
لال حویلی کے تمام یونٹ کو سیل کر دیا گیا pic.twitter.com/4YiaMtVu3b
— Abbas Shabbir (@Abbasshabbir72) September 21, 2023
دم دما مندر بھی سیل کر دیا گیا
متروکہ وقف املاک بورڈ نے راولپنڈی کے 100 سالہ قدیم دم دما مندر میں قائم تمام کمرشل یونٹس بھی سیل کر دیے، دم دما مندر میں راولپنڈی کی بڑی کچن منڈی قائم ہے۔
راولپنڈی کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے دم دما مندر کو تالے لگوا دیے، دم دماد مندر کے رہائشیوں کو فوری مندر خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔